Islam Times:
2025-08-19@12:25:33 GMT

تم نے غداری کی ہے، نیتن یاہو آسٹریلوی وزیر اعظم پر برہم

اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT

تم نے غداری کی ہے، نیتن یاہو آسٹریلوی وزیر اعظم پر برہم

آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور بعض اسرائیلی سیاستدانوں کے ملک میں داخلے پر پابندی سے متعلق آسٹریلوی وزیر اعظم کے مؤقف کی شدید مذمت کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نے انہیں "غدار" قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ کی مخدوش انسانی صورتحال پر گہری تشویش کے اظہار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت پر مبنی آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیس کے موقف کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں "غدار" قرار دیا ہے۔ صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت (Yedioth Ahronoth) جیسے عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو نے غاصب صیہونی رژیم کے سابق وزیر انصاف آیلیٹ شیکڈ اور رکن کنیسٹ سمچا رتمن کے آسٹریلیا میں داخلے پر انتھونی البانیس کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کی بھی شدید مذمت کی۔ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے غاصب صیہونی وزیر اعظم کا انتھونی البانیس کے بارے مزید کہنا تھا کہ تاریخ البانی کو اس لئے یاد رکھے گی کہ وہ کیا تھا؛ ایک ایسا کمزور سیاستدان کہ جس نے اسرائیل سے "غداری" کی اور آسٹریلیا کے "یہودیوں کو تنہاء چھوڑ دیا"!

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

نیتن یاہو دنیا کے لیے ایک مسئلہ بن چکے ہیں، ڈنمارک کا پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ

ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے غزہ میں انسانی المیے کو انتہائی ہولناک اور تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے مغربی کنارے میں نئی یہودی آبادکاریوں کے منصوبے کی شدید مذمت کی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے مزید کہا کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہمیں دیگر یورپی ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں مشکل کا سامنا ہے۔

تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے باوجود ان ملک جو اس وقت یورپی یونین کی صدارت کر رہا ہے، اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے گا تاکہ غزہ میں ہولناک انسانی المیے کا خاتمہ ہو۔

ڈنمارک کی وزیر اعظم نے کہا کہ نیتن یاہو اب ایک "خود ساختہ مسئلہ" بن چکے ہیں۔ ہم کسی بھی آپشن کو پہلے سے رد نہیں کر رہے۔ جیسے روس پر پابندیاں لگائی گئیں، اسی طرح ہم اسرائیل پر مؤثر پابندیوں کے لیے بھی تیاری کر رہے ہیں۔

اسرائیل پر پابندیوں سے متعلق انھوں نے عندیہ دیا کہ وہ سیاسی دباؤ بڑھانے کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور تحقیقی شعبے میں بھی پابندیوں پر غور کر رہی ہیں۔ جن میں تجارتی یا تحقیقی تعاون معطل کرنا بھی شامل ہے۔

ان کے بقول یہ پابندیاں اسرائیلی وزراء، شدت پسند یہودی آبادکاروں، یا پھر اسرائیل کی ریاست کے خلاف بھی ہوسکتی ہیں۔ 

یاد رہے کہ ڈنمارک نے تاحال فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا تاہم وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح اسرائیل کو سخت پیغام دینا ہے تاکہ وہ انسانی المیے کو کم کرے اور جنگی کارروائیوں کو محدود کرے۔

غزہ پر یورپی یونین منقسم ہے، بعض ممالک اسرائیل کے ساتھ ہیں تو بعض، جیسے آئرلینڈ، اسپین اور بیلجیم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کر رہے ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلیا نے انتہا پسند اسرائیلی سیاستدان سیمخا روتھ مین پر پابندی لگادی
  • نیتن یاہو "زہریلا ترین شخص" ہے، یائیر لیپڈ
  • نیتن یاہو دنیا کیلئے ایک " مسئلہ " بن چکے ہیں، میٹے فریڈریکسن
  • سرایا القدس کیجانب سے غاصب صہیونیوں پر اسرائیلی بموں کیساتھ خوفناک حملے
  • نیتن یاہو بذات خود مسئلہ بن چکا ہے، ڈنمارک
  • نیتن یاہو ایک ’مسئلہ‘ بن چکے ہیں، ڈینش وزیر اعظم
  • نیتن یاہو دنیا کے لیے ایک “مسئلہ” بن چکے ہیں، ڈنمارک کا پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ
  • نیتن یاہو ایک پاگل اور قاتل شخص ہے، سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس سربراہ
  • نیتن یاہو دنیا کے لیے ایک مسئلہ بن چکے ہیں، ڈنمارک کا پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ