Daily Mumtaz:
2025-09-17@23:23:58 GMT

انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کے مندرجات سامنے آگئے

اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT

انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کے مندرجات سامنے آگئے

قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا ، جس کے تحت ریاستی اداروں کو مزید اختیارات دے دیے گئے ہیں۔ تاہم، اس قانون پرسیاسی اختلافات اور عوامی خدشات بھی سامنے آ رہے ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بل پیش کیا، جسے اکثریتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ اس موقع پر طلال چوہدری نے کہا کہ ہم ایک ایسے وقت سے گزر رہے ہیں جیسے 2012-13 میں تھا۔ دہشتگردی کا سامنا ہے اور روزانہ ہمارے اہلکار اور شہری جانیں قربان کر رہے ہیں۔ ایسے میں مضبوط قانونی ہتھیار کے بغیر دہشتگردی کے خلاف مؤثر جنگ ممکن نہیں۔”
بل کے اہم نکات:
مشکوک افراد کو اب 6 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکے گا (پہلے یہ مدت 3 ماہ تھی)
قانون تین سال کے لیے نافذ العمل ہوگا
اطلاق صرف دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں تک محدود ہوگا
مسلح افواج اور سول آرمڈ فورسز کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی فرد کو ملکی سلامتی، دفاع یا امن و امان کے خلاف سرگرمیوں کے شبہے میں حراست میں رکھ سکیں
اغوا ءبرائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کو بھی اس قانون کے تحت زیرِ حراست رکھا جا سکے گا
ٹھوس شواہد کے بغیر کسی کی گرفتاری ممکن نہیں
حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف تحقیقات مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (JIT) کرے گی، جس میں ایس پی رینک کے پولیس افسران، ایجنسیز اور دیگر اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے
آئین کے آرٹیکل 10 کے تحت حراست کی مدت میں توسیع کی جا سکے گی
اپوزیشن کا موقف: آئین سے ماورا قانون سازی قابلِ قبول نہیں
بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے سخت اعتراضات اٹھائے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون آئینی حدود سے باہر ہے۔ کسی شخص کو بغیر جرم ثابت ہوئے 6 ماہ تک قید رکھنا بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ عوام پہلے ہی ریاستی اداروں سے بداعتمادی کا شکار ہیں، ایسے قوانین سے یہ فاصلہ مزید بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ بھی اس طرز کے قوانین کو مسترد کر چکی ہے اور اس بل میں ماورا آئین اقدامات کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار

بنچ نے کہا کہ اس شق پر روک لگا دی گئی ہے جس نے کلکٹر کو یہ تعین کرنے کا حق دیا ہے کہ وقف قرار دی گئی جائیداد سرکاری ملکیت ہے یا نہیں اور اسکے مطابق کوئی حکم جاری کرسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے آج پورے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو معطل کرنے سے انکار کر دیا ہے لیکن قانون کی کچھ دفعات پر روک لگانے کا فیصلہ کیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی اور جسٹس اے جی مسیح کی سربراہی میں بنچ نے یہ حکم سنایا۔ بنچ کی جانب سے فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ بنچ نے محسوس کیا کہ قانون کی تمام شقوں کو روکنے کا کوئی معاملہ نہیں بنتا ہے۔

بنچ نے کہا کہ اس نے اس شق پر روک لگا دی ہے جس نے کلکٹر کو یہ تعین کرنے کا حق دیا ہے کہ وقف قرار دی گئی جائیداد سرکاری ملکیت ہے یا نہیں اور اس کے مطابق کوئی حکم جاری کر سکتا ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم نے پایا ہے کہ کلکٹر کو جائیداد کے حقوق کا تعین کرنے کی اجازت دینا اختیارات کی علاحدگی کے اصول کے خلاف ہے۔ ایگزیکٹیو کو شہریوں کے حقوق کا تعین کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہم نے ہدایت کی ہے کہ جب تک نامزد افسر کی طرف سے نتائج پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جاتا، جائیداد کے قبضے یا حقوق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

بنچ نے کہا کہ کسی شخص کو وقف کے طور پر اپنی جائیداد وقف کرنے سے پہلے پانچ سال تک اسلام کی پیروی کرنے کی شرط پر اس وقت تک روک لگا دی گئی ہے جب تک ریاستی حکومت یہ فیصلہ کرنے کے لئے قوانین نہیں بناتی کہ آیا کوئی شخص کم از کم پانچ سال سے اسلام کی پیروی کر رہا ہے یا نہیں۔ بنچ نے کہا کہ اس انتظام کے بغیر یہ انتظام طاقت کے من مانی استعمال کو فروغ دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر احتجاج کیس، 11 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار