شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ نے جوہری ہتھیاروں میں فوری اضافے کے لیے کمر کس لی
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد فوری طور پر جوہری صلاحیت میں تیز رفتار اضافے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا امریکا اورجنوبی کوریا کی فوجی سرگرمیوں سے قبل طاقت کا مظاہرہ
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کوریئن سینٹرل نیوز ایجنسی نے منگل کو رپورٹ کیا کہ کم جونگ اُن نے ملک کی جوہری طاقت بڑھانے پر زور دیا ہے۔
کم جونگ اُن نے امریکا اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں کو جنگ بھڑکانے کے ارادے کا واضح اظہار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشقیں ان ممالک کے دشمنی پر مبنی جارحانہ عزائم کو ظاہر کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ شمالی کوریا فوری طور پر اپنی جوہری تیاریوں کو وسعت دے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مشقوں میں جوہری تناظر بھی شامل ہے جو خطرے کو مزید بڑھاتا ہے۔
مزید پڑھیے: شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ
اس ہفتے جنوبی کوریا اور اس کا اتحادی امریکا 11 روزہ سالانہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں، جنہیں ’الچی فریڈم شیلڈ‘ کہا جاتا ہے۔ ان مشقوں کا مقصد شمالی کوریا کی بڑھتی ہوئی جوہری دھمکیوں کے جواب میں دفاعی تیاریوں کو جانچنا ہے۔
ان مشقوں کا دائرہ کار گزشتہ برس کی مشقوں جیسا ہے تاہم 40 میں سے 20 فیلڈ ٹریننگ ایونٹس کو ستمبر کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا اکثر ان مشقوں کو جارحیت کی تیاری قرار دیتا ہے اور بعض اوقات ان کے جواب میں ہتھیاروں کے تجربات بھی کرتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا جارحانہ اقدام، مشرقی ساحل سے پے در پے کروز میزائل داغ دیے
امکان ہے کہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ کے درمیان ہونے والی سربراہی ملاقات میں شمالی کوریا کی جوہری حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنوبی کوریا شمالی کوریا شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام شمالی کوریا کے صدر کم جونگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا شمالی کوریا شمالی کوریا کے صدر کم جونگ شمالی کوریا کا جنوبی کوریا کوریا کی کوریا کے
پڑھیں:
نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ دفاع کو ہدایت دی ہے کہ اگر نائیجیریا نے عیسائیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے نائیجیریا کو دوبارہ مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ اس فہرست میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا زیرِ زمین جوہری تجربات کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور معاونت فی الفور روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ ‘تیز، سخت اور فیصلہ کن’ ہوگی تاکہ ان ‘اسلامی دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔’
ٹرمپ نے نائیجیریا کو ‘بدنام ملک’ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کی حکومت کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کے بیان پر ابھی تک نائیجیریا کی حکومت یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ محکمہ جنگ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا پھر ہم ان دہشت گردوں کو ختم کر دیں گے جو یہ خوفناک جرائم کر رہے ہیں۔
نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ایک بیان میں مذہبی عدم برداشت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر متعصب قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔ حکومت ہر شہری کے مذہبی آزادی کے آئینی حق کا تحفظ کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈونلڈ ٹرمپ نائیجیریا