غزہ پر قبضے کا صہیونی منصوبہ؛ اسحاق ڈار او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلیے جدہ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر محمد اسحاق ڈار جدہ پہنچ گئے، جہاں وہ اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم او آئی سی کے وزرائے خارجہ کونسل کے 21ویں غیر معمولی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس او آئی سی سیکرٹریٹ جدہ میں منعقد ہوگا۔
اسحاق ڈار کا جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مستقل نمائندہ پاکستان برائے او آئی سی فواد شیر، سعودی عرب میں پاکستانی سفیر احمد فاروق اور جدہ میں پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے استقبال کیا۔
او آئی سی اجلاس میں فلسطین کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں مشترکہ حکمت عملی پر غور ہوگا اور اسرائیلی جارحیت و غزہ پر فوجی کنٹرول کے منصوبے پر بھی اجلاس میں بات چیت ہوگی۔ او آئی سی وزرائے خارجہ فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر غور کریں گے۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50, has arrived in the Kingdom of Saudi Arabia to participate in the 21st Extraordinary Session of the OIC Council of Foreign Ministers (CFM) being held today at the OIC Secretariat in Jeddah.
The… pic.twitter.com/fWlNeaNzyn — Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) August 25, 2025
پاکستان ہمیشہ عالمی فورمز پر فلسطینی عوام کی حمایت کرتا رہا ہے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار او آئی سی کے حالیہ غیر معمولی اجلاس میں فلسطین کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کریں گے اور اسرائیل کے تمام مقبوضہ علاقوں بشمول بیت المقدس سے انخلا کا مطالبہ کریں گے۔
اجلاس میں پاکستان کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی فوجی کنٹرول کے منصوبے کو مسترد کیا جائے گا۔ پاکستان فلسطینی عوام کے لیے فوری انسانی امداد کی ضرورت پر زور دے گا۔ اسحاق ڈار اجلاس میں فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کو دہرائیں گے ۔ اس کے علاوہ ان کی اہم رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار اجلاس میں او آئی سی کریں گے
پڑھیں:
31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
غزہ کے 31 سالہ فلسطینی محمد ابو دخہ نے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیٹ اسکی کے ذریعے خطرناک سمندری سفر کرتے ہوئے یورپ پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سفر ایک سال سے زائد عرصے پر محیط تھا، جس میں ہزاروں ڈالر، کئی ناکام کوششیں اور غیر معمولی ہمت شامل تھی۔ ابو دخہ اور ان کے ساتھیوں نے لیمپیڈوسا (اٹلی) کے قریب سمندر میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مدد کے لیے کال کی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کے ذریعے انہیں بحفاظت ساحل تک پہنچایا گیا۔
ابو دخہ نے بتایا کہ انہوں نے جیٹ اسکی لیبیا سے خریدی اور جی پی ایس، سیٹلائٹ فون اور لائف جیکٹس کے ساتھ سفر کیا۔ ان کے ساتھ دو اور فلسطینی ضیا اور باسم بھی شامل تھے۔ تینوں نے تقریباً 12 گھنٹے مسلسل سمندر میں سفر کیا اور تیونس کی گشت کرتی کشتیوں سے بچتے رہے۔
لیمپیڈوسا پہنچنے کے بعد انہیں اٹلی سے برسلز اور پھر جرمنی پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دی ہے۔ ابو دخہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی جرمنی بلا سکیں گے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس کی خیمہ بستی میں مقیم ہے۔