عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے راشد شفیق کو رانا ثنااللہ کے گھر پر حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے 10 سال قید کی سزا سنائے جانے پر چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کیسز کی اپیل جلد سنیں، راشد شفیق کبھی زندگی میں فیصل آباد گئے ہی نہیں۔

فیصل آباد کی عدالت نے چوتھے کیس میں بھی راشد شفیق کو عمر ایوب اور شبلی فراز کے ساتھ 10 سال قید کی سزا سنائی ہے، راشد شفیق وہاں موجود ہی نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید نے اپنے بھتیجے کی 9 مئی کے مقدمات میں سزائیں معاف کرنے کا مطالبہ کیوں کیا؟

شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے اس کیس پر بحث ہی نہیں کی، ہمیں مطلع بھی نہیں کیا گیا، سرکاری وکیل کے ذریعے بحث کرائی گئی اور سرکاری وکیل کے ذریعے ہی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ظلم کی انتہا ہے، انصاف کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں، انصاف کو نیلام کیا جا رہا ہے، راشد شفیق کبھی فیصل آباد گیا ہی نہیں اور اسے 4 کیسز میں 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی، انصاف دم توڑ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی روزہ رکھا ہے، پتا ہے کب کھولنا ہے‘ شیخ رشید کی 9 مئی مقدمات میں پیشی کے بعد گفتگو’

انہوں نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد از جلد ان کیسز کی اپیلوں کا فیصلہ کریں۔ ’ہم سرینڈر کرنے کے لیے تیار ہیں، اپیلیں سنی جائیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ اپیل سنے، ایک بندے کا وجود ہی نہیں ہے فیصل آباد میں، اس نے زندگی میں کبھی فیصل آباد دیکھا ہی نہیں ہے، اس کو 4 کیسز میں 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے، راشد شفیق اپیلوں میں بری ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں بھاگ کر کہاں جائیں گے، جسٹس ہاشم کاکڑ کے ریمارکس

یاد رہے کہ 9 مئی کو رانا ثنااللہ کے گھر پر حملے کے کیس میں فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج جاوید اقبال نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، 109 ملزمان میں سے 75 کو سزائیں، 34 کو بری کر دیا گیا۔ 59 ملزمان کو 10، 10 سال جبکہ 16 ملزمان کو 3، 3 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

10 سال قید کی سزا پانے والوں میں شبلی فراز، عمر ایوب، زرتاج گل، کنول شوزب، فرخ آغا، رائے حسن نواز، رائے مرتضیٰ اقبال، شیخ راشد شفیق اور دیگر شامل ہیں۔ عدالت نے فواد چودھری اور زین قریشی کو بری کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9مئی کیسز we news اپیل چیف جسٹس حملہ راشد شفیق رانا ثنااللہ شیخ رشید فیصل آباد گھر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 9مئی کیسز اپیل چیف جسٹس حملہ راشد شفیق رانا ثنااللہ فیصل ا باد گھر سال قید کی سزا رانا ثنااللہ فیصل ا باد راشد شفیق چیف جسٹس ہی نہیں

پڑھیں:

نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میںنئی گاج ڈیم کی تعمیر کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ 2011سے کام شروع ہے کیوں مکمل نہیں ہوپارہا۔ کنٹریکٹر ڈیفالٹ کرتا جارہاہے اور رقم بڑھاتے جارہے ہیں، تین سال پورے ہونے پر نوٹس دیتے، بلیک لسٹ قراردیتے اورکنٹریکٹ کالعدم قرار
دیتے۔ جبکہ جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ 22نومبر2024کی سند ھ حکومت کی رپورٹ ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیم کبھی بھی نہیں بن سکے گا، لوگ وہاں رہ رہے ہیں، ڈیم بنانے کی نیت نہیں، پیسہ ضائع ہوگیا ہوگا۔ جو مسائل ہیں وہ 50سال میں بھی حل نہیں ہوسکیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پیسہ کھاگئے ہوں گے۔ اگر کنٹریکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا توواپڈا نے کیا اقدام کرناتھا۔ کام کیوں نہیں کرواتے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔ جبکہ بینچ نے ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے کوآئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے سندھ کے ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کی تعمیر کے معاملے پرلیے گئے ازخودنوٹس اور متفرق درخواستوں پرسماعت کی۔ واپڈاکی جانب سے سلمان منصور بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے وکیل بینچ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
  • سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی