پختونخوا حکومت نے سیلاب زدگان کے لیے مزید 2 ارب روپے جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پشاور:
محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے مزید 2 ارب روپے جاری کر دیے ہیں۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کے مطابق یہ رقم ریلیف اور معاوضے کی مد میں دی گئی ہے، جس کے بعد صوبائی حکومت اب تک متاثرین کے لیے مجموعی طور پر 6.5 ارب روپے سے زائد فنڈز جاری کر چکی ہے۔
مزمل اسلم نے بتایا کہ یہ تمام رقوم صرف 10 دنوں کی محدود مدت میں جاری کی گئیں، جو صوبائی حکومت کی شفاف گورننس اور مضبوط مالی صورتحال کی عکاسی کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں مزید فنڈز بھی وزیر اعلیٰ اور کابینہ کی منظوری کے بعد متاثرین کو فراہم کیے جائیں گے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور پی آر او ٹو مشیر خزانہ انور خان خٹک کے مطابق حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف کے تمام اقدامات بروقت اور مؤثر انداز میں انجام دیے جائیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔