پشاور ہائی کورٹ، ایم ڈی کیٹ فیس میں اضافے کے خلاف درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
پشاور:
ایم ڈی کیٹ فیس میں اضافے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی اور مؤقف اپنایا گیا ہے کہ فیسوں میں اضافے کو غیرقانونی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو فیس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ میں اسلامی جمعیت طلبہ نے رٹ پٹیشن محمد ریاض، محمد ارشد الحسن اور شبیر خان ایڈوکیٹس کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے، جس میں صوبائی حکومت، خیبرمیڈیکل یونیورسٹی اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گزشتہ چند برسوں سے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کی داخلہ فیس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، رواں سال پاکستان میڈیکل کونسل کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کی فیس فی طالب علم 9 ہزار روپے وصول کی جا رہی ہے۔
عدالت سے کہا گیا ہے کہ بھاری فیس غریب اور متوسط طبقے کے ساتھ ناانصافی ہے، ملک کے دیگر بڑے میڈیکل کالجوں میں داخلہ امتحانات کی فیس ایم ڈی کیٹ سے کافی کم ہے اور فیسوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ آئین کے آرٹیکل 25 کے خلاف ہے کیونکہ آئین کے مطابق معیاری تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں طلبہ کو درپیش مشکلات کے پیش نظر زیادہ فیس کی وصولی پر نوٹس لیتے ہوئے اسے کالعدم قراردیا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو فیس سے مستثنیٰ قرار دینے اور فریقین کو فیسوں کے تعین کے لیے ایک پالیسی اور طریقہ کار بنانے کے احکامات جاری کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پشاور ہائی کورٹ ایم ڈی کیٹ گیا ہے کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا 2 صفحات کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس جہانگیری کو کام سے روکا جا رہا ہے، اس کیس میں حساس نوعیت کے سوالات ہیں، جج کی اہلیت سے متعلق سوال ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم جوڈیشنل کونسل میں شکایت بھی زیر التوا ہے۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے 21 اکتوبر کو معاونت طلب کی گئی ہے جبکہ ایک اور درخواست گزار کی کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کی گئی ہے۔