اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 600 پوائنٹس کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کی صبح شیئرز کی خریداری کا رجحان دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریباً 600 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 9 بج کر 40 منٹ پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 149,002 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا، جو 567 پوائنٹس یا 0.38 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
کار ساز کمپنیوں، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، او ایم سیز اور ریفائنری کے شعبوں میں نمایاں خریداری دیکھنے میں آئی۔ بڑی کمپنیوں بشمول اے آر ایل، او جی ڈی سی، پی او ایل، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی ایل، واہ، ایم سی بی، میزان بینک، نیشنل بینک اور یو بی ایل کے شیئرز مثبت زون میں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس سے زائد اضافہ
منگل کے روز مارکیٹ منفی رجحان کے ساتھ بند ہوئی تھی، جہاں انٹرا ڈے اتار چڑھاؤ کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 148,435 پوائنٹس یعنی 380 پوائنٹس یا 0.
بین الاقوامی منڈیوں میں بدھ کے روزایشیائی اسٹاکس میں استحکام رہا کیونکہ سرمایہ کار امریکی کمپنی اینویڈیا کی آمدنی کی رپورٹ کے منتظر تھے، جو مستقبل کے رجحانات کا تعین کرے گی۔ اس دوران امریکی ڈالر کمزور رہا کیونکہ فیڈرل ریزرو کی خودمختاری پر خدشات بڑھ گئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیر کو فیڈرل ریزرو گورنر لیزا کک کو عہدے سے ہٹانے کے حکم کے بعد ٹریژری ییلڈ کَرو میں تبدیلی دیکھی گئی۔ قانونی ماہرین کے مطابق اس اقدام پر عدالتی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم، 100 انڈیکس پہلی بار 150,000 کی سطح عبور کرگیا
صدر ٹرمپ نے بارہا شرح سود کم نہ کرنے پر فیڈ پر تنقید کی ہے، گزشتہ ہفتے چیئرمین پاول کے بیانات کو بھی اسی تناظر میں شرح سود میں ممکنہ کمی کی جانب اشارہ سمجھا گیا۔
اسی امکان کے تحت سرمایہ کاروں نے آئندہ ماہ شرح سود میں کمی کی 84 فیصد توقع ظاہر کی ہے اور جون 2025 تک 100 بیسز پوائنٹس سے زائد نرمی کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
ادھر ایشیائی مارکیٹوں میں معمولی بہتری دیکھی گئی۔ ایم ایس سی آئی انڈیکس 0.2 فیصد بڑھا، جاپانی نکی تقریباً غیر متحرک رہا، تائیوان میں 0.6 فیصد اور چین کے بلیو چِپ اسٹاکس میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا، جو 3 سال کی بلند ترین سطح کے قریب ہیں، ٹیکنالوجی سیکٹر کی بہتری نے چینی مارکیٹ کو سہارا دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس او جی ڈی سی ایس ایس جی سی ایم سی بی بینچ مارک پاکستان اسٹاک ایکسچینج خریداری کے ایس ای میزان بینک نیشنل بینکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 100 انڈیکس او جی ڈی سی ایس ایس جی سی ایم سی بی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایس ای
پڑھیں:
سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ روز سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم آج اس میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 2400 روپے گر گئی جس کے بعد یہ 3 لاکھ 88 ہزار 600 روپے پر آ گئی ہے۔
ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق 10 گرام سونے کا بھاؤ بھی 2058 روپے کم ہوا جس کے بعد نئی قیمت 3 لاکھ 33 ہزار 161 روپے مقرر کی گئی ہے۔ مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں یہ کمی عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے اثرات کے طور پر سامنے آئی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی جہاں سونا 24 ڈالر سستا ہو کر 3668 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ ہوا۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ روز کے بڑے اضافے کے بعد مارکیٹ میں دباؤ کم ہوا ہے اور آج طلب و رسد کے فرق کے باعث قیمتیں نیچے آئی ہیں۔
واضح رہے کہ صرف ایک روز قبل سونے کی فی تولہ قیمت میں 4700 روپے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد یہ 3 لاکھ 91 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت میں غیر یقینی صورت حال اور کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے سبب آنے والے دنوں میں سونے کی قیمتوں میں مزید ردوبدل ممکن ہے۔