پاکستان ہاکی ٹیم کی پرو ہاکی لیگ میں شرکت کے حوالے سے تمام رکاوٹیں دور
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
پاکستان ہاکی ٹیم کی پرو ہاکی لیگ میں شرکت کے حوالے سے تمام رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں اور پاکستان اسپورٹس بورڈ نے باقاعدہ خط جاری کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت 25 کروڑ روپے پرو ہاکی لیگ کے لیے دے گی۔ اس حوالے سے پی ایس بی نے خط پاکستان ہاکی فیڈریشن حکام کو بجھوا دیا ہے۔
اس خط کے بعد اب پرو ہاکی لیگ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی شرکت کی باقاعدہ طور پر تصدیق ہوگئی ہے۔
پرو ہاکی لیگ کے لیے زبانی فنڈنگ کے بعد پی ایچ ایف حکام کو تحریری شکل میں ضمانت کی ضرورت تھی جو اس خط کے ذریعے مل گئی ہے۔
فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مجموعی طور پر 40 کروڑ روپے جاری ہوں گے۔
حکومت کی طرف سے نیشنل یوتھ گیمز کے لیے پندرہ کروڑ فنڈز کی منظوری دی گئی ہے۔ نیشنل یوتھ گیمز سات ستمبر سے اسلام آباد میں شیڈول ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان ہاکی پرو ہاکی لیگ
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔