بھارت سے پاکستان آنے والے دریا کون کون سے ہیں اور کہاں ملتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
 
 اسلام آباد:
چین، پاکستان اور بھارت تین ایسے ملک ہیں جو آپس میں دریاؤں کے مشترکہ نظام میں بندھے ہوئے ہیں، تینوں ملکوں میں درجنوں دریا بہتے ہیں لیکن یہ سارے دریا تین بڑے دریاؤں سے ہی تعلق رکھتے ہیں، جن میں سب سے بڑا دریا”دریائے سندھ“ ہے یہ چین کے علاقے تبت سے نکلتا ہے۔
بھارت سے آنے والے پانچ دریاؤں میں سندھ طاس نظام کے ستلج، بیاس، راوی، جہلم اور چناب شامل ہیں، یہ پنجند کے مقام پر اکٹھے ہوکر دریائے پنجند بناتے ہیں، جو کچھ فاصلے کے بعد دریائے سندھ میں شامل ہو جاتا ہے، ان دریاؤں سے کوئی خاص بڑے نالے نہیں نکلتے بلکہ ان میں دریائے سندھ کے بڑے معاون دریا جیسے جہلم، چناب، راوی، ستلج اور بیاس شامل ہیں۔
پنجاب کو جس وجہ سے پانچ دریاؤں کی سرزمین کہا جاتا ہے ان میں چناب، ستلج، جہلم اور راوی کے ساتھ پانچواں دریا "دریائے بیاس” ہے، یہ پانچ دریا پاکستان اور بھارت کے مشترکہ پنجاب کے اندر ہی ختم ہو جاتے ہیں۔
بھارت سے آنے والے دریائے ستلج بھارت میں دریائے بیاس سے ملتا ہے اور پھر پاکستان میں داخل ہوتا ہے، دریائے ستلج ہیری کی، جی ایس والا ہیڈ سلیمانکی سے ہوتا ہوا ہیڈ اسلام پہنچتا ہے جہاں سے یہ دریاطویل فاصلہ طے کرنے کے بعد پنجند کے مقام پر پہنچتا ہے۔
دریائے راوی بھارتی پنجاب مادھو پاور سے ہوتا ہوا جیسر کے راستے پاکستان میں داخل ہوتا ہے اور شاہدرہ سے ہوتا ہوا بلوکی سدھنائی کے سے ہوتا ہوا دریائے ستلج سے پہلے احمد پور سیال” کے قریب دریائے چناب میں مل جاتا ہے۔
دریائے جہلم آزاد کشمیر کے راستے کوہل سے ہوتا ہوا منگلہ ڈیم اور رسول سے طویل فاصلے کے بعد تریموں (جھنگ )کے مقام پر دریائے چناب میں شامل ہوتا ہے جبکہ دریائے چناب بھارتی پنجاب اکھنور سے ہیڈ مرالہ کے راستے پاکستان میں داخل ہوتا ہے اور خانکی قادر آباد سے ہوتا ہوا پنجند کے مقام پر دریائے جہلم، راوی اور ستلج کے پانی سے مل کر دریائے پنجند بناتا ہے۔
دریائے چناب اور دریائے جہلم پنجاب کے وہ دو دریا ہیں جو بھارتی پنجاب میں داخل نہیں ہوتے، دریائے چناب کی مجموعی لمبائی تقریباً 960 کلومیٹر ہے، دریائے راوی اور دریائے ستلج بھارتی پنجاب سے پاکستانی پنجاب میں داخل ہوتے ہیں۔
دریائے بیاس پاکستان میں انفرادی طور پر داخل نہیں ہوتا، بھارتی پنجاب میں ہی دریائے بیاس دریائے ستلج میں شامل ہوجاتا ہے اور یہ دریائے ستلج پاکستان میں آتا ہے۔
دریائے سندھ کی شروعات تبت کی ایک جھیل مانسرور کے قریب سے ہوتی ہے، اس کے بعد دریا ئے سندھ مقبوضہ کشمیر سے ہوتا ہوا گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو، پرتاب پل سے بشام میں خیبر پختونخوا کی حدود میں داخل ہوتا ہے اور تربیلا ڈیم پہنچتا ہے جہاں دریائے کابل کو ساتھ ملا نے کے بعد کالا باغ سے ہوتا ہوا چشمہ بیراج اوت اور تونسہ بیراج کے راستے سرکی پہنچتا ہے جہاں پانچوں دریا ستلج، بیاس، راوی، چناب اور ستلج دریائے پنجند کی شکل میں 71کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مٹھن کوٹ کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ہوتے ہیں جہاں سے یہ گدو بیراج اور سکھر بیراج سے ہوتا ہوا کوٹری کے راستے 3180کلو میٹر کا سفر طے کر کے بحیرہ عرب میں جا گرتا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان میں داخل ہوتا ہے بھارتی پنجاب دریائے سندھ پاکستان میں دریائے ستلج دریائے بیاس دریائے چناب سے ہوتا ہوا کے مقام پر کے راستے کے بعد ہے اور
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام
تفصیلات کے مطابق مریم نوازشریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔ احساس ذمہ داری کے ساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط جمہوری معاشرے کے لیے صحافت کا آزاد ہونا بہت ضروری ہے۔ صحافی معاشرتی انصاف کے محافظ اور عوام کی آواز ہیں۔ ظلم، ناانصافی اور جھوٹ کو بے نقاب کرنے والے صحافی ہیرو ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ آزادی صحافت کے تحفظ کی ضامن ہوں۔ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت متعدد اقدامات کررہی ہے۔ بے گھر صحافیوں کے لئے اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ حق اورسچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد حق اور سچ کی پاداش میں قتل ہونے یا تکلیفیں سہنے والے صحافیوں کو یاد کرنا ہے۔ پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سےیہاں ان کے قتل و تشدد کے واقعات نہ ہوئے نہ ہی ہوں گے۔