پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا ہے کہ صوبے میں حالیہ سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سیلاب سے 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 4 لاکھ 81 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: موسلادھار بارشوں سے ملک کے مختلف علاقوں میں طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا خطرہ

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ 3 بڑے دریاؤں کے سیلاب سے 2 ہزار 38 موضع جات متاثر ہوئے، جن میں دریائے چناب کے پانی سے 1 ہزار 169، دریائے راوی سے 462 اور دریائے ستلج سے 391 موضع جات متاثر ہوئے۔

وزیر نے مزید کہا کہ صوبے میں 351 ریلیف اور میڈیکل کیمپس 24 گھنٹے متاثرین کی مدد اور دیکھ بھال کے لیے فعال ہیں، اور موسلادھار بارش کے باعث مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب سیلاب مریم اورنگزیب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سیلاب مریم اورنگزیب مریم اورنگزیب

پڑھیں:

سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے 2 دھماکے، 3 افراد جاں بحق
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • نبیل گبول کی سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی تعریف
  • مرکزی رہنما پی پی پی کا پنجاب میں سیلاب متاثرین کی مدد پر مریم نواز سےاظہار تشکر
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ