معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی کے لیے بڑا ریلیف، جسمانی ریمانڈ میں توسیع کیخلاف درخواست سماعت کے لیے منظور
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
معروف یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کی جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے خلاف درخواست منظور ہوگئی ہے۔
ڈکی بھائی کو 17 اگست کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے ان کے خلاف غیر قانونی آن لائن جوا ایپلی کیشنز کے فروغ کے الزامات پر مقدمہ درج کر رکھا ہے اور گرفتاری کے بعد سے وہ ایجنسی کی تحویل میں ہیں۔
لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 28 اگست کو ان کے جسمانی ریمانڈ میں تیسری بار توسیع کرتے ہوئے یکم ستمبر تک 4روزہ ریمانڈ منظور کیا۔ این سی سی آئی اے نے اس موقع پر ایک بار پھر ریمانڈ میں اضافہ کی درخواست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈکی بھائی کی گرفتاری پر ’سسٹرولوجی‘ کی اقرا کنول کا مؤقف بھی سامنے آگیا
تاہم ڈکی بھائی کے وکیل چوہدری عثمان علی نے 30 اگست کو سیشن کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے این سی سی آئی اے کو نوٹس جاری کیا اور پیر تک جواب طلب کرلیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع سے پہلے حقائق کا مناسب جائزہ نہیں لیا، لہٰذا جسمانی ریمانڈ کو کالعدم قرار دیا جائے۔
اس سے قبل سیشن کورٹ لاہور نے یوٹیوبر ڈکی بھائی کی اہلیہ عروب جتوئی کی عبوری ضمانت میں 15 ستمبر تک توسیع کر دی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ این سی سی اے نے انکوائری نوٹس جاری کیا ہے اور گرفتاری کا خدشہ ہے، تاہم ملزمہ تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر این سی سی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے گرفتاری سے بھی روک دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این سی سی آئی اے ڈکی بھائی یوٹیوبر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این سی سی ا ئی اے ڈکی بھائی یوٹیوبر ڈکی بھائی کے لیے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام، نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تاکہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ قرارداد میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کیساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔