ایران-اسرائیل جنگ کے دوران موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں 8 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
تہران:
ایران میں اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے 8 افراد کو جنگ کے دوران اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو حساس مقامات کی معلومات اور سینئر فوجی قیادت کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملزمان نے آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے موساد سے خصوصی تربیت حاصل کرلی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ ملزمان کو ایران کے شمال مشرقی علاقے میں اپنے منصوبے پر عمل درآمد کرنے سے پہلے گرفتار کرلیا گیا اور ان کے قبضے سے بم، باردوی مواد اور دیگر خطرناک مواد برآمد کرلیا گیا ہے۔
قبل ازیں رواں ماہ کے شروع میں ایران کے سرکاری میڈیا میں خبرنشر ہوئی تھی کہ پولیس نے جون میں جنگ کے دوران 2100 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ گرفتار افراد پر کیا الزامات ہیں۔
ایران اور اسرائیل کی جنگ کے دوران پاسداران انقلاب کی سینئر قیادت شہید ہوگئی تھی اور اہم جوہری تنصیبات پر اسرائیل اور امریکا نے بمباری کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران خفیہ معلومات موساد کو پہنچانے کے الزام میں کئی افراد کو سزائیں دی ہیں اور 9 اگست کو جوہری سائنس دان روضبہ وادی سمیت 8 افراد کو پھانسی دے دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرفتار کرلیا جنگ کے دوران کے الزام میں کرلیا گیا افراد کو
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔