Express News:
2025-09-17@23:42:25 GMT

کراچی میں زیر تعمیر عمارت کے بلڈر کو بھتے کی پرچی موصول

اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT

شہر قائد کے علاقے گارڈن میں لیاری ایکسپریس وے کے انٹرچینج کے قریب زیر تعمیر عمارت کے بلڈر کو بھتے کی پرچی موصول ہوئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد کے علاقے گارڈن انٹرچینج کے قریب زیر تعمیرعمارت کے 2 مزدورں کو بھتے کی پرچی دینے اور انھیں فائرنگ سے کرنے میں ملوث ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

گارڈن پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا جس میں بھتہ خوری ، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

گارڈن انٹر چینج کے قریب زیر تعمیر عمارت میں بھتے کی پرچی اور فون نمبر دینے کی فوٹیج منظر عام ہر آگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان عمارت کے باہر آئے  جس میں شلوار قیمص اور سر پر پی کیپ اور ماسک لگایا چوکی دار اندر آیا اور مزدور کو بھتے کی پرچی تھمائی۔

اسی کے ساتھ مسلح شخص نے مزدور کو یرغمال بنایا اور اُسے اندر لے گیا۔ ملزمان نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو مزدور زخمی بھی ہوئے۔

گارڈن پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نمبر 354 سال 2025 بجرم دفعات 384 ، 385 ، 324 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے کے تحت پلاٹ کے چوکیدار عاشق کی مدعیت میں نامعلوم بھتہ خوروں کے خلاف درج کرلیا۔

مدعی مقدمہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ ملزم نے اسے بھتے کی چار پرچیاں دیتے ہوئے دھمکی دی کہ ٹھیکیدار سے بولنا کہ اس نمبر پر رابطہ کرلینا ورنہ انجام بہت برا ہوگا۔

مدعی کے مطابق بھتہ خور نے اس کی کمر پر پستول رکھی ہوئی تھی اور کہا کہ کوئی پیچھے نہیں آئیگا اور کچھ قدم چلنے کے بعد اس نے فائرنگ کر دی جس میں تو بچ گیا لیکن فائرنگ سے سائٹ سپروائزر جمیل اور مزدور جہانگیر گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے۔

گارڈن پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کے لیے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کے حوالے کر دیا ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عمارت کے

پڑھیں:

کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف

ڈیفنس خیابان بخاری میں گشت پر مامور گزری تھانے کی پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کے واقعے اور دیگر پولیس پر حملوں کے حوالے سے جاری تفیتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزری تھانے کی پولیس موبائل کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول کا مینیوول  فرانزک مکمل کرلیا گیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس موبائل پر حملے میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس پر حملوں کی متعدد وارداتوں میں سے میچ کر گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق کے بعد شبہ ہے کہ پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہوسکتا ہے جو شہر میں ہی مختلف وارداتوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر حملوں کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خولز کی مدد سے ان وارداتوں کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے جس میں ایک ہی طرح کا اسلحہ استعمال کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس پر حملوں کے یہ واقعات گزشتہ ڈھائی سے تین ماہ کے دوران پیش آئے اور قوی شبہ ہے کہ دہشت گردوں کے سلیپر سیل متحرک ہوئے ہیں جن کا سراغ لگانے کے لیے پولیس ، کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گولیوں کے میچ کرنے والے خولز شہر میں پولیس پر حملوں کے دوران ساؤتھ زون کے علاقے مائی کلاچی روڈ پر ٹریفک پولیس چوکی میں اہلکار زین، ویسٹ زون کے علاقے منگھوپیر میں پولیس اہلکار عمران ، ایسٹ زون کے علاقے بن قاسم ملیر میں پولیس اہلکار میتھرو جبکہ چند روز قبل شاہ لطیف ٹاؤن میں ہیڈ کانسٹیبل عبدالکریم کی ٹارگٹ کلنگ سے میچ کرگئے ہیں۔

ایسٹ زون کے ڈسٹرکٹ کورنگی میں قیوم آباد میں ساجد زمان پولیس چوکی پر اندھا دھند فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک شہری جاں بحق بھی ہوا تھا، اس کے علاوہ ڈیفنس فیز ون میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پولیس اہلکار ثاقب کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا جبکہ 2 روز قبل اتوار کی شب ساؤتھ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گزری تھانے کی پولیس موبائل کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی جانب سے علاقے میں سیکیورٹی کے فل پروف اقدامات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے موبائل میں سوار ڈرائیور اور اہلکار محفوظ رہے جبکہ اس حملے کے چند گھنٹوں کے بعد ساحل تھانے کی حدود میں سی ویو دو دریا کے قریب موبائل گشت پر مامور کار میں سوار ایک پولیس اہلکار کو مشکوک کار سوار ملزمان اغوا کر کے فرار ہوگئے تھے۔

ملزمان کی جانب سے پولیس موبائل کار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی جس میں 2 خول نائن ایم ایم اور 4 خول 30 بور پستول کے ملے تھے تاہم مغوی اہلکار کو ملزمان نے لوٹ مار کے بعد سپرہائی وے پر اتار دیا جو ساحل تھانے پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

 اتوار کی شب پولیس پر کیے گئے ان 2 پے در پے حملوں اور اہلکار کے اغوا نے ساؤتھ زون کے افسران کی کارکردگی اور سیکیورٹی اقدامات پر سوال بھی اٹھا دیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • کراچی، ڈکیتی کی بڑی واردات، بلڈر کے رائیڈر سے 46 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹ لیے گئے
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • کراچی: پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا