واروکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کا لاہور قلندرز کیساتھ عالمی شراکت داری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
واروکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب نے پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے ساتھ عالمی شراکت داری کا اعلان کردیا۔
دو پیشہ ور کرکٹ کلبوں کے درمیان ایک مشترکہ عالمی منصوبے کی تشکیل کرتے ہوئے طویل المدتی اسٹریٹجک وژن تیار کرنے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا جو برطانیہ میں برمنگھم اور واروکشائر جبکہ پاکستان میں لاہور میں کرکٹ کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گا۔
Lahore Qalandars ???? Warwickshire CCC
Through our partnerships, we will; Strengthen performance on the field, create pathways to identify and nurture talent and use cricket to uplift communities in Lahore, Warwickshire and Birmingham.
لاہور قلندرز کے مالک اور سی او او سمین رانا نے واروکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے ساتھ اس شراکت داری کو لاہور قلندرز کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا فلسفہ ہمیشہ حدود سے باہر سوچنا رہا ہے، اور یہ اس سفر کا ایک اور قدم ہے۔
سمین رانا نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک ساتھ مل کر پیشہ ورانہ کارکردگی کو بلند کرنا اور نئی راہیں کھولنا ہے۔
انہوں نے مزید کہایہ تعاون صرف کرکٹ کے بارے میں نہیں ہے، یہ مشترکہ تعمیر کے بارے میں ہے۔
PRESS RELEASE: Warwickshire CCC & Lahore Qalandars Forge Strategic Cricket Partnership: https://t.co/XALnQFdnnQ pic.twitter.com/FJELSuAMm0
— Lahore Qalandars (@lahoreqalandars) August 31, 2025
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاہور قلندرز
پڑھیں:
قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔
اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا۔
محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی۔
حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ حماس رہنما الخلیل الحیا ہدف تھے جو 7 اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کے ذمہ دار تھے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما وہ افراد تھے جو اسرائیل میں 1,200 شہریوں کے قتل اور 251 افراد کے اغوا میں ملوث تھے۔
تاہم بعض اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے اس حملے پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔