اسرائیلی حملے میں حماس کے ترجمان ابو عبیدہ شہید
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں حماس کے عسکری ونگ القصام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید ہو گئے۔ فلسطینی ذرائع اور حماس قیادت نے ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ۔
اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر میں ایک رہائشی فلیٹ کو نشانہ بنایا جہاں ابو عبیدہ موجود تھے۔ حملے کے نتیجے میں اپارٹمنٹ میں موجود تمام افراد شہید ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق، ابو عبیدہ کے اہل خانہ اور القسام بریگیڈز کی قیادت نے لاش کی شناخت کے بعد شہادت کی تصدیق کی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے پہلے ہی ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ غزہ میں حماس کی ایک بڑی شخصیت کو نشانہ بنایا گیا ۔
اسرائیلی چینل 12 کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ابو عبیدہ کی لوکیشن جمعہ کی شام معلوم ہوئی، اور ہفتے کی شام ساڑھے 5 بجے کارروائی کی گئی۔
ان کے مطابق، 95 فیصد امکان ہے کہ کارروائی کامیاب رہی۔ ابو عبیدہ، حماس کا وہ چہرہ تھے جو دنیا بھر میں اسرائیل مخالف مزاحمت کی آواز کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کی شہادت فلسطینی تحریک کے لیے ایک بڑی علامتی ضرب تصور کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
جنیوا (ویب ڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔
جنیوا میں آج ہونے والا اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا اجلاس پاکستان اور کویت کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیل نے انسانی حقوق کونسل کے ہنگامی اجلاس کو مضحکہ خیز قرار دے دیا اور کہا کہ اس اجلاس کا جو بھی نتیجہ ہوگا وہ انسانی حقوق کے نظام پر دھبا ہوگا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو دوحہ میں حماس رہنماؤں کے اجلاس پر فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں حماس رہنماؤں سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے تاہم اس حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی تھی۔
حماس ذرائع کے مطابق اسرائیلی کی جانب سے جس وقت فضائی حملہ کیا گیا، اُس وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔
حماس ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔
Post Views: 2