پاکستانی سبزیوں کی برآمدات میں 43 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
مالی سال 2024 میں پاکستان کی سبزیوں کی برآمدات 430 ملین امریکی ڈالر تک جا پہنچیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 43.2 فیصد زیادہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فروزن سبزیاں صحت کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ؟
ویلتھ پاکستان کو دستیاب پاکستان بیورو آف سٹیٹکس (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق ملک نے مختلف اقسام کی تازہ اور پروسیسڈ سبزیاں برآمد کیں جن میں پیاز، آلو، گوبھی، ٹماٹر، گاجر اور لہسن شامل ہیں اور اس کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوا۔
پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق برآمدی حجم میں سب سے زیادہ حصہ آلو کا رہا جو 749،428 میٹرک ٹن رہا اور اس سے 139 ملین ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا۔ اس کے بعد پیاز کا نمبر رہا جو 346،378 میٹرک ٹن برآمد ہوا اور اس نے سب سے زیادہ 223 ملین ڈالر کا ریونیو دیا۔
گوبھی کی برآمدات 95،646 میٹرک ٹن رہیں جن کی مالیت 14 ملین ڈالر رہی جبکہ ٹماٹر کی برآمدات 35،532 میٹرک ٹن رہیں جن سے 5 ملین ڈالر آمدنی حاصل ہوئی۔اعلیٰ عالمی طلب اور مسابقتی قیمتوں نے پاکستان کو برآمدی آمدنی میں نمایاں اضافہ کرنے میں مدد دی۔ اس کے علاوہ کم پیداواری لاگت اور ایشیا و خلیجی مارکیٹوں میں بہتر پوزیشننگ نے بھی پاکستان کی کارکردگی کو تقویت دی۔پروسیسڈ سبزیوں، جیسے منجمد اور خشک مصنوعات (جس میں مٹر اور پالک شامل ہیں) نے بھی ترقی میں حصہ ڈالا اور ان کی مانگ جنوب مشرقی ایشیا اور یورپ میں بڑھتی گئی۔برآمدی منڈیوں کے رجحانات کے مطابق سری لنکا اور متحدہ عرب امارات پاکستانی زرعی مصنوعات کے سب سے بڑے خریدار رہے۔
مزید پڑھیے: کشمیری بیوہ نے کیسے 4 کنال میں 100 سے زائد اقسام کی سبزیاں اگائیں؟
سری لنکا کو برآمدات سے 93 ملین ڈالر حاصل ہوئے جو مالیت میں 40 فیصد زیادہ ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے 204،049 میٹرک ٹن درآمد کیا جس سے 90 ملین ڈالر کی آمدنی ہوئی اور یہ مالیت میں 52.
ملائیشیا سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی منڈی بن کر سامنے آیا جہاں برآمدات کی مالیت میں 227.2 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 69 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ حجم میں 85.8 فیصد اضافے کے ساتھ یہ 161,819 میٹرک ٹن رہا۔ اسی طرح قطر اور عمان میں بھی شاندار اضافہ ریکارڈ ہوا جہاں مالیت میں بالترتیب 99.3 فیصد اور 95.7 فیصد اضافہ ہوا۔ ان منڈیوں میں برآمدی حجم میں بھی نمایاں توسیع دیکھی گئی، جو پاکستانی سبزیوں کی خلیجی خطے میں بڑھتی مانگ کو ظاہر کرتا ہے۔نئی منڈیوں میں بھی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے۔
مزید پڑھیں: کچن گارڈننگ: گملوں میں ہی سبزیاں اگائیں، صحت و بچت دونوں پائیں
سنگاپور میں برآمدی مالیت 245 فیصد بڑھی، جبکہ کویت میں یہ 264.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ نیدرلینڈز اگرچہ ایک چھوٹی منڈی ہے لیکن یہاں برآمدی مالیت میں 150.1 فیصد اور مقدار میں 126.6 فیصد اضافہ ہوا جو یورپ میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے قدموں کی عکاسی کرتا ہے۔سبزیوں کی برآمدی منڈیوں کی تنوع پذیری پاکستان کے لیے ایک مثبت رجحان کے طور پر ابھری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی سبزیاں سبزیاں سبزیوں کی برآمدات میں اضافہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی سبزیاں سبزیاں سبزیوں کی برا مدات میں اضافہ فیصد اضافہ کی برآمدات سبزیوں کی ملین ڈالر مالیت میں میٹرک ٹن
پڑھیں:
صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
کراچی:پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔
ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔
رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔
فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔
مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔
عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔
پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔
AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔
ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔