عید میلاد النبی ؐکے موقع پر ملک بھر میں 6 ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
وفاقی حکومت نے عید میلاد النبی ؐ کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا ۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 6 ستمبر بروز ہفتہ کو تمام سرکاری، نیم سرکاری ادارے، اسکولز، کالجز اور دفاتر بند رہیں گے۔
اعلان کے بعد سرکاری و نجی شعبے میں کام کرنے والے لاکھوں ملازمین کوایک ساتھ دو چھٹیاں (ہفتہ ، اتوار) ہونگی۔
شہری مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ عید میلاد النبی ؐ کی تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ملک کے مختلف شہروں میں جلوسوں اور محافل میلاد کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ گلیوں، بازاروں اور عمارتوں کو برقی قمقموں اور سبز جھنڈیوں سے سجایا جا رہا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی پلان بھی مرتب کر لیا گیا ہے تاکہ مرکزی جلوسوں اور اجتماعات کو فول پروف تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے تعینات کیے جائیں گے جبکہ ٹریفک کا متبادل پلان بھی تیار کیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
علمائے کرام کا کہنا ہے کہ عید میلاد النبی ؐمسلمانوں کے لیے تجدید عہد کا دن ہے، جس پر امت کو نبی اکرم ؐ کی سیرتِ طیبہ پر عمل پیرا ہونے کا عزم کرنا چاہیے۔ مساجد میں خصوصی نعتیہ محافل اور درود و سلام کی محافل بھی منعقد ہوں گی۔
واضح رہے کہ عید میلاد النبی ؐکے موقع پر ہر سال کی طرح اس بار بھی ملک بھر میں جلوسوں، محافل اور اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا، جن میں لاکھوں عاشقانِ رسول ؐ شریک ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صدر مملکت کا دورہ چین کے موقع پر شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے سرکاری دورے کے دوران شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین وُو لی سے ملاقات کی جس میں پاکستان کی توانائی ضروریات اور جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر مملکت کے دورہ چین کے موقع پر صدر مملکت کو کمپنی کے پاکستان میں جاری توانائی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جب کہ صدر زرداری نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ کمپنی نے نہ صرف بجلی کے منصوبوں کے ذریعے ملک کی ضروریات پوری کیں. بلکہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور سماجی و معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔صدر مملکت نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ اگر کوئی زیر التوا مسائل ہیں تو انہیں دوستانہ ماحول اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی حکومت چینی انجینئرز اور کارکنوں کے لیے محفوظ اور سازگار ماحول یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ملاقات کے دوران تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔ یہ منصوبہ تھر کے کوئلے پر مبنی پہلا کوئلہ گیسیفیکیشن اور فرٹیلائزر پراجیکٹ ہوگا جو نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ زرعی شعبے کو بھی سہارا دے گا۔یہ یادداشت ایم ایف ٹی سی کول گیسیفیکیشن کے سی ای او شاہد تواوالا اور سینو سندھ ریسورسز/ شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او مسٹر لِن جیگن نے دستخط کی۔صدر مملکت کے ہمراہ خاتونِ اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن اور وزیر منصوبہ بندی و توانائی سندھ سید ناصر شاہ بھی موجود تھے جب کہ چین اور پاکستان کے سفراء نے بھی تقریب میں شرکت کی۔