بھارت نے دریائے توی میں بھی پانی چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
بھارت نے ستلج کے بعد دریائے توی میں بھی پانی چھوڑ دیا جس کے باعث دریائے توی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ۔
وزارت آبی وسائل نے اطلاع ملتے ہی ایک دن میں دوسرا ہنگامی الرٹ بھی جاری کر دیا ہے اور 28 اداروں کو ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے پیشگی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جان ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انڈین ہائی کمیشن کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا ہے اور دریائے توی میں ہائی فلڈ کا خطرہ موجود ہے۔
ڈی جی نے بتایا کہ جموں توی میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں جبکہ شمالی پنجاب میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہوگا۔
عرفان کاٹھیا کا کہنا تھا کہ دریائے چناب میں صرف ایک گھنٹے میں ساٹھ ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا ہے، ہیڈ مرالہ سے تریموں تک دس لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نالہ ڈیک نے سیالکوٹ، ناروال اور پسرور کو متاثر کیا جبکہ اب ان علاقوں میں مشکلات بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں ہائی فلڈ کی صورتحال برقرار ہے، میلسی، بہاولپور اور بہاولنگر سیلاب کی لپیٹ میں ہیں، ہیڈ سدھنانی پر پانی کی سطح ڈیڑھ لاکھ کیوسک سے تجاوز کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام ادارے متحرک ہیں اور کسی بھی بند کو توڑنے سے پہلے مقامی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ہیڈ صفورا اگلے 24 گھنٹوں میں نہایت اہم ثابت ہوگا اور وہاں سے قریبی 22 دیہاتوں کا انخلا ممکن بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ راوی اور چناب کا سیلابی پانی ہیڈ محمد تک پہنچے گا جس پر کل مزید فیصلے کیے جائیں گے۔ متاثرہ علاقوں میں بجلی، گیس اور صاف پانی کی فراہمی کو بحال کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ ریلیف کیمپس میں متاثرین کے بچوں کے لیے عارضی اسکول اور فیلڈ کلینکس قائم کر دیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ( آن لائن) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد اپنی مکمل گنجائش پر پہنچ چکا ہے، جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھرا ہوا ہے اور اس میں مزید 5 فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ وفاقی وزیر نے سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوے کہا کہ دریائے چناب پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں کمی آ رہی ہے جبکہ دریائے سندھ گدو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ لیکن پانی کی سطح معمول کے قریب برقرار ہے۔اسی طرح سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح مستحکم ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح برقرار ہے، جس سے حکومتی اداروں کی جانب سے حفاظتی اقدامات جاری ہیں۔وفاقی وزیر معین وٹو نے عوام کو یقین دہانی کروائی ہے کہ سیلابی صورتحال پر مسلسل نگرانی جاری ہے اور متعلقہ محکمے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں تاکہ سیلاب کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔