کوئٹہ دھماکا: امن و امان صوبائی معاملہ تاہم ضرورت پڑی وفاق مدد فراہم کرے گا، گورنر بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے گزشتہ دن کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے جس میں 15 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی زخمی ہوئے تھے۔
گورنر بلوچستان نے صوبائی وزیر صحت کے ہمراہ سول ہسپتال کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سریاب دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں اور حکومت قاتلوں کو سخت سزا دے گی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ دھماکا: جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی، وزیراعلیٰ کا ضرورت پڑنے پر ایئر سروس مہیا کرنے کا اعلان
گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ امن و امان صوبائی معاملہ ہے تاہم جہاں ضرورت پڑی وفاق مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے صوبائی وزیر صحت اور ڈاکٹروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شدید زخمیوں کو ضرورت پڑنے پر کراچی منتقل کیا جائے گا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے بتایا کہ دھماکے میں 15 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 8 افراد سول ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بروقت طبی امداد کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بچ گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: اکوڑہ خٹک کے بعد کوئٹہ اور کوہاٹ میں دھماکے، متعدد زخمی
بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے خودکش حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی سخت ہونے کی وجہ سے اللہ نے بڑے سانحے سے بچا لیا۔ پورے صوبے میں دھمکیوں کی اطلاعات موجود تھیں اور ضلعی انتظامیہ نے پارٹی عہدیداروں کو اس حوالے سے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی ادارے قیام امن کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں اور عوام کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دہشتگردی کوئٹہ دھماکا گورنر بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہشتگردی کوئٹہ دھماکا گورنر بلوچستان گورنر بلوچستان انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
پشاور کے سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے ایک اہلکار شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکا سی ٹی ڈی تھانے کے اسلحہ خانے میں ہوا، جہاں پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے زوردار دھماکا ہوا۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھماکا کسی بیرونی حملے کا نتیجہ نہیں بلکہ اندر موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ نے اسلحہ خانے میں موجود دیگر گولہ بارود کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث مزید دھماکے ہوئے اور عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق تھانے میں موجود تمام ملزمان کو فوری طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ تھانے اور اردگرد کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ابتدائی طور پر واقعہ کو دہشت گردی کا نتیجہ قرار نہیں دیا گیا۔