یورپ میں پہلی الیکٹرک وہیکل کی تیاری چیک ریپبلک میں ہوگی، ٹویوٹا کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
ٹويوٹا نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ وہ چیک ریپبلک میں واقع اپنی فیکٹری میں اپنی پہلی مکمل الیکٹرک گاڑی تیار کرے گا۔
یہ کمپنی کی یورپ میں بننے والی پہلی مکمل الیکٹرک وہیکل ہوگی، اسی پلانٹ میں ایک نئی بیٹری اسمبلی فیسلٹی کے لیے بھی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
ٹويوٹا نے ماڈل یا پروڈکشن کے وقت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں، لیکن بتایا کہ کولن پلانٹ کی توسیع پر تقریباً 680 ملین یورو خرچ ہوں گے، چیک حکومت بھی بیٹری فیسلٹی کے لیے 64 ملین یورو کی سرمایہ کاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
چیک وزیراعظم پیٹر فیالا نے کہا کہ آٹو انڈسٹری خام ملکی پیداوار کا تقریباً 10 فیصد ہے اور ٹويوٹا کا یہ فیصلہ ہمارے ملک میں کار مینوفیکچرنگ کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
دنیا کا سب سے زیادہ فروخت کرنے والا آٹو مینوفیکچرر ٹويوٹا اب تک الیکٹرک وہیکل کے معاملے میں احتیاط سے آگے بڑھ رہا ہے، جبکہ دیگر حریف تیزی سے برقی گاڑیاں متعارف کرا رہے ہیں۔
اس حکمتِ عملی نے اسے اس وقت فائدہ دیا ہے جب دنیا بھر میں الیکٹرک وہیکل کی مانگ سست روی کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں:
امریکا سمیت مختلف مارکیٹوں میں ٹويوٹا کی ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب نے بھی کمپنی کی پوزیشن کو مضبوط بنایا ہے۔
اس سال کے شروع میں ٹويوٹا نے اعلان کیا تھا کہ وہ 2025 اور 2026 کے دوران یورپ میں ٹويوٹا اور لیکسس برانڈز کے لیے 9 مکمل الیکٹرک ماڈلز لانچ کرے گا۔
کولن پلانٹ اس وقت ایگوایکس اوریارس ہائبرڈ تیار کرتا ہے اوراس کی سالانہ پیداواری صلاحیت تقریباً 2,20,000 گاڑیاں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک گاڑی الیکٹرک وہیکل بیٹری فیسلٹی ٹویوٹا چیک ریپبلک فیکٹری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑی الیکٹرک وہیکل ٹویوٹا چیک ریپبلک فیکٹری الیکٹرک وہیکل کے لیے
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
اسلام آباد: حکومت نے اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری کر لی ۔ اس حوالے سے سینیٹر انوشہ رحمان نے “پاکستان اسٹیٹ بینک ایکٹ 1956” میں ترمیم کا بل سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا ۔
نجی بل میں ایکٹ کی دفعہ 14 اور دفعہ 9 میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ دوبارہ صدر مملکت مقرر کریں گے، جیسا کہ ماضی میں ہوتا تھا۔ واضح رہے کہ 2022 میں یہ اختیار صدر سے لے کر اسٹیٹ بینک بورڈ کو دے دیا گیا تھا۔
بورڈ کی خودمختاری پر سوالات؟
سینیٹر انوشہ رحمان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی تنخواہ بورڈ آف ڈائریکٹرز طے کرتا ہے، لیکن بورڈ کے چیئرمین خود گورنر ہی ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے شفافیت پر سوالات اٹھنا فطری ہیں۔”
انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ تنخواہ طے کرنے کا اختیار صدر مملکت کو واپس دیا جائے۔
بورڈ میں پارلیمنٹ کی نمائندگی کی تجویز
بل میں ایک اور اہم تجویز یہ دی گئی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی کو شامل کیا جائے تاکہ ادارے پر پارلیمانی نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔