وزیراعظم کی جدید ٹیکنالوجی کے حامل اسپتال متعارف کرانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
وزیراعظم کی جدید ٹیکنالوجی کے حامل اسپتال متعارف کرانے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 3 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ(آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں چین کی طرز پر جدید ٹیکنالوجی کے حامل اسپتال اور طبی سہولیات متعارف کرانے کی ہدایت کردی۔شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران بیجنگ کے آنژن اسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے دستیاب سہولیات، جدید ٹیکنالوجی اور مثر نظام کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسپتال کی بہترین خدمات اور جدید طرزِ علاج کی فراہمی پر انتظامیہ کو سراہا۔وزیراعظم کو آنژن اسپتال میں استعمال ہونے والی روبوٹک ٹیکنالوجی اور دیگر جدید سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی،
جہاں انہوں نے وزیر داخلہ محسن رضا نقوی کو ہدایت دی کہ اسلام آباد میں زیر تعمیر منصوبوں، بالخصوص جناح میڈیکل کمپلیکس اور دیگر اسپتالوں میں آنژن اسپتال کی طرز پر سادہ، مضبوط اور پائیدار انفراسٹرکچر قائم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیر تعمیر اسپتالوں میں چین کی طرز پر معیاری سہولیات کی فراہمی کو ہر صورت ترجیح دی جائے۔وزیراعظم کے اس دورے میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور اعلی حکومتی افسران بھی شریک تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان زلزلہ؛ مریضوں کو خیبر پختونخوا میں علاج فراہم کریں گے، وزیراعلیٰ گنڈاپور افغانستان زلزلہ؛ مریضوں کو خیبر پختونخوا میں علاج فراہم کریں گے، وزیراعلیٰ گنڈاپور سندھ کے عوام کیخلاف نازیبا الفاظ؛ صوبائی وزیر کا اینکر کیخلاف کارروائی کےلئے وفاقی وزیر کو خط ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو مبینہ اغواء کرنے کا کیس، عدالت سے اہم فیصلہ آگیا منشیات کے ملزم نے سی ٹی ڈی کے ڈر سے سپریم کورٹ میں گرفتاری دے دی ملک میں “تسلسل” کا فیصلہ ہوگیا،5 یا 10 برس کا تعین آئین کے مطابق ہوگا، راناثنااللہ ’پیوٹن اورکم جونگ کو میری نیک خواہشات پہنچائیں‘، ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغامCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جدید ٹیکنالوجی
پڑھیں:
پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء) وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے کہا ہے کہ پاکستان میں6ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں جن کا روایتی استعمال صدیوں پر محیط ہے جبکہ یہ قدرتی وسائل ملک کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روایتی جڑی بوٹیوں کے علم کا امتزاج نینو ٹیکنالوجی کے جدید سائنسی شعبے کے ساتھ ہی قدرتی ادویات کا مستقبل ہے۔ نینو ٹیکنالوجی ایک کثیرالجہتی میدان ہے جو حیاتیات، انجینئرنگ، فزکس اور کیمسٹری سمیت مختلف شعبوں کے انضمام پر مبنی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئر برائے میڈیسنل اینڈ بائیو آرگینک نیچرل پراڈکٹ کیمسٹری کے زیرِ اہتمام منگل کی شامادویاتی پودوں اور نینوٹیکنالوجیکے موضوع پر منعقدہ ایک خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔(جاری ہے)
لیکچر میں طلبا، محققین اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ آئی سی سی بی ایس کے ڈائریکٹر اور یونیسکو چیئر ہولڈر پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ نے تقریب کے آغاز میں تعارفی کلمات پیش کیے۔پروفیسر ضابطہ خان شنواری نے کہا کہ دنیا میں محفوظ، مثر اور قدرتی علاج کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور جدید سائنسی تحقیق کی بدولت روایتی علم اور حیاتیاتی تنوع کے درمیان خلا پر ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس یہ موقع ہے کہ جڑی بوٹیوں کو نینو ٹیکنالوجی کے ساتھ ملا کر معاشی اور صحت کے شعبوں میں مثبت نتائج حاصل کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہربل میڈیسن کی عالمی مارکیٹ کا حجم2030تک532ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے جبکہ دنیا بھر میں80فیصد آبادی جڑی بوٹیوں کو استعمال کرتی ہے اور ترقی پذیر ممالک میں یہ شرح95فیصد تک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویاتی پودوں پر تحقیق کے میدان میں صنعت بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کر سکتی ہے جبکہ جامعات کا کردار قیمتی حیاتیاتی مرکبات کی شناخت اور استخراج پر مرکوز ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہربل کلینیکل ٹرائل انسٹیٹیوٹ کا قیام پاکستان میں جڑی بوٹیوں پر مبنی ادویات کو فروغ دینے کے مشن کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں پر مبنی کلینیکل ٹرائلز صحت کے شعبے میں ترقی اور شواہد پر مبنی طریقہ علاج کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہیں۔ قرشی اور اردو یونیورسٹی کلینک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اسے فلاح و بہبود کا ایک نیا ماڈل قرار دیا۔ کینسر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے جس کے باعث2015میں 88لاکھ افراد جاں بحق ہوئے، پاکستان میں2020میں صرف بریسٹ کینسر کی178,388نئے کیس رپورٹ ہوئے جبکہ تقریبا40,000خواتین ہر سال اس بیماری سے جاں بحق ہو جاتی ہیں یعنی اوسطا ہر24گھنٹوں میں109خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر آٹھویں خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تحقیقی برادری کو چاہیے کہ وہ باہمی تعاون کے ذریعے جامع صحت اور علمی معیار کی ثقافت کو فروغ دے، اور ملک میں تشخیصی و تحقیقی صلاحیتوں کو آگے بڑھائے۔