صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل حافظ احسان کھوکھر نے سپریم کورٹ کے قواعد و ضوابط میں بہتری کے لیے اہم تجاویز سپریم کورٹ کو بھجوا دیں۔ ان بارہ صفحات پر مشتمل تحریری تجاویز رجسٹرار سپریم کورٹ کے ذریعے جمع کروائی گئیں، جن میں عدالتی فیسوں میں حالیہ اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔
تجاویز میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آمدن پیدا کرنے کا ادارہ نہیں بلکہ انصاف کی فراہمی اس کی اولین ذمہ داری ہے۔ عدالتی فیسوں میں اضافہ آئین کی شق 37(D) کے تحت سستے اور فوری انصاف کے بنیادی اصول کے خلاف ہے۔
دستاویز میں دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک جیسے ترکی، چین، فرانس، جرمنی اور ناروے کے عدالتی نظاموں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، جہاں یا تو عدالتی فیسیں نہایت کم ہیں یا انصاف کی رسائی کو مالی استطاعت سے مشروط نہیں کیا جاتا۔
مزید تجاویز میں کہا گیا ہے کہ  ہر اپیل کو ایک سال کے اندر نمٹایا جائے جبکہ سول اپیلوں کا فیصلہ چھ ماہ میں آ جانا چاہیے۔
جب ایک مقدمہ کاز لسٹ میں شامل ہو جائے تو اسے صرف کسی غیر معمولی یا ہنگامی صورت میں ہی لسٹ سے نکالا جائے، اور اگر نکالا جائے تو اگلے ہی کام کے دن خودکار طریقے سے دوبارہ فکس ہونا چاہیے۔
عدالتی کارروائی کے بعد مختصر حکم (شارٹ آرڈر) اُسی دن جاری کیا جائے جبکہ تفصیلی فیصلہ ایک ماہ کے اندر جاری ہو۔
اپیلیں دائر ہونے کے دو ماہ کے اندر سماعت کے لیے مقرر کی جائیں۔
سپریم کورٹ بار کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ جج صاحبان کے خلاف کارروائی کرنے والے ادارے، یعنی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائیاں عوامی ہونی چاہئیں تاکہ احتساب کا عمل شفاف ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی شکایت پر چھ ماہ کے اندر فیصلہ آنا چاہیے۔
اس کے علاوہ تجویز دی گئی ہے کہ فوری نوعیت کے مقدمات کی شنوائی کے لیے شام کے وقت بھی سپریم کورٹ میں بینچز تشکیل دیے جائیں تاکہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہ ہو۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے اندر

پڑھیں:

صیہونی عہدیداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، رجب طیب اردگان

عرب و اسلامی ممالک کے ایک ہنگامی سربراہی اجلاس میں تُرک صدر کا کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کا سخت اور کڑا محاسبہ نہیں کیا جاتا، تل ابیب اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر "رجب طیب اردگان" نے دوحہ میں عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے موقع پر کہا کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت خطے کے لئے براہ راست خطرہ بن چکی ہے۔ صیہونی حملے اب قطر تک پہنچ گئے ہیں، حالانکہ قطر تو امن کے لئے ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج کے اجلاس کے فیصلے ایک تحریری اعلامیے کی صورت میں دنیا کے لئے ایک پیغام ہوں گے۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ نتین یاہو کی انتہاء پسند کابینہ، فلسطینی عوام کا قتل عام جاری رکھنا چاہتی ہے اور پورے خطے کو انتشار میں دھکیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی سیاستدان گریٹر اسرائیل جیسے اپنے ناپاک عزائم کو بار بار دہرا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی حکام کو بین الاقوامی قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ انہوں نے اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ ترقی کے مختلف شعبوں میں خودکفیل بنیں اور باہمی تعاون کو فروغ دیں۔

قابل غور بات یہ ہے کہ اسرائیل تک اپنی بندرگاہوں کے راستے مصنوعات بھیجنے والے رجب طیب اردگان نے کہا کہ اسرائیل پر اقتصادی دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ماضی میں ایسے دباؤ کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو جبراً بےدخل کرنے کی کوششوں کو ناقابل قبول قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیل کا سخت اور کڑا محاسبہ نہیں کیا جاتا، تل ابیب اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر مؤثر اور ٹھوس پابندیاں لگائی جائیں۔ اس کے حکام کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اس وقت تک اپنی کوششیں جاری رکھے گا جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ انتہاء پسند صیہونی رژیم، خطے میں قیام امن اور استحکام میں شراکت دار نہیں بن سکتی، اس لئے اسرائیل کو اقتصادی دباؤ میں لانا ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے؟
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • خیبرپختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کا سیکورٹی دینے کا حکم واپس
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • صیہونی عہدیداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، رجب طیب اردگان