چین میں جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر شاندار تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
بیجنگ:3 ستمبر کی صبح 9 بجے جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک شاندار تقریب چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تھیان آن من اسکوائر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں ایک عظیم الشان فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سکریٹری، عوامی جمہوریہ چین کے صدر اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے اہم خطاب کیا اور پریڈ کا معائنہ کیا۔
تقریب کا موضوع “تاریخ کو یاد رکھنا، شہداء کی یاد کو تازہ کرنا، امن کی قدر کرنا اور مستقبل کی تعمیرکرنا” ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ کی دعوت پر 26 غیر ملکی سربراہان مملکت و حکومت نے اس یادگاری تقریب میں شرکت کی۔ چینی حکومت کی دعوت پر دیگر ممالک کے پارلیمنٹ کے اسپیکرز، نائب وزراء اعظم، اعلیٰ سطح کے نمائندوں، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان اور سابق معززین نے اس یادگاری تقریب میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ چین میں غیر ملکی سفارتکاروں، ملٹری اتاشیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ روس، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور کینیڈا سمیت 14 ممالک کے 50 دوستوں یا ان کے خاندان کے افراد کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔
80 سال قبل 14 سال کی کٹھن جدوجہد کے بعد چینی قوم نے جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمتی جنگ میں عظیم فتح حاصل کی اور فسطائیت کے خلاف عالمی جنگ میں مکمل فتح کا اعلان کیا۔دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ سب سے پہلے شروع ہوئی اور سب سے طویل عرصے تک جاری رہی ، جس نے عظیم قومی قربانیوں کے ساتھ عالمی فسطائیت مخالف جنگ میں مرکزی مشرقی محاذ پر اہم کردار ادا کیا اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح میں تاریخی خدمات سرانجام دیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمتی جنگ مخالف جنگ
پڑھیں:
اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
اپنے بیان میں ایس یو سی سربراہ نے کہا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کیلئے ہے مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ فقط کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے، آج تک ملک میں ہونیوالے عام انتخابات زیر سوال ہی رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ عالمی یوم جمہوریت منایا جارہا ہے مگر اقوام متحدہ سمیت عالم انسانیت کے سامنے مشرق وسطیٰ میں غزہ کو روند دیا گیا، مغربی کنارے پر مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، جنوبی ایشیا میں انڈیا نے جو رویہ اپنا رکھا ہے بنیادی انسانی حقوق پر جیسے ڈاکے ڈالے جارہے ہیں، افسوس اس کو صرف نظر کیا جارہا ہے، دنیا میں رائج جمہوریت دراصل سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی سسٹم ہے جس میں بہت سے ایسے عوامل ضرور ہیں جن میں ترامیم کیساتھ استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کیلئے ہے مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ فقط کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے، آج تک ملک میں ہونیوالے عام انتخابات زیر سوال ہی رہے ہیں، جمہوریت کے نام پر مفادات کا تحفظ تو ہوا مگر بنیادی انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے سمیت کئی مسائل آج بھی حل طلب ہیں، عالمی یوم جمہوریت منانے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر جمہوریتوں کی حمایت کرنا اور ملکوں میں جمہوریت کے فروغ کے اقدامات کرنا ہیں جس کی ابتداء 2008ء میں ہوئی دیکھنا یہ ہوگا کہ اس سلسلہ میں عملی اقدامات ہوئے یا نہیں۔