سیلاب میں گمشدہ مویشیوں کی تلاش کیلیے موبائل ایپ متعارف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کراچی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے سیلاب کے دوران گمشدہ ہونے جانے والے مویشیوں کی تلاش اور ملکیت کی تصدیق کیلیے مصنوعی ذہانت پر مبنی موبائل ایپلیکیشن تھاری کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے نوجوانوں کی مصنوعی زہانت سے چلنے والی ایپلی کیشن سیلاب میں گمشدہ مویشیوں کی تلاش میں مدد فراہم کریگی۔
انجینئرز اور محققین نے سیلابی صورتحال میں فارمرز کو بڑے نقصان سے بچانے کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک مفت سہولت پیش کردی ہے۔
یہ سہولت "اینمل پاسپورٹ" کے نام سے متعارف کرائی گئی ایپلی کیشن ہے، جس کے ذریعے سیلاب میں بہہ کر گم ہونے والے مویشیوں کو تلاش کرنے اور ان کی ملکیت کی تصدیق کرنے میں مدد ملے گی۔
ملک بھر میں ہر سال لاکھوں مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ جاتے ہیں یا محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے دوران مالکان سے بچھڑ جاتے ہیں۔
ایسی صورتحال میں مویشی پالنے والوں کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ گمشدہ مویشیوں کو تلاش کرنے کا کوئی منظم نظام موجود نہیں ہوتا۔
فارمرز کی اسی مشکل کو سامنے رکھتے ہوئے کراچی کے انجینئرز نے جدید اے آئی پلیٹ فارم "اینمل پاسپورٹ" تیار کیا ہے۔
گلوبل اینمل پاسپورٹ کے بانی، عبدالباسط قریشی کے مطابق، سیلاب متاثرہ علاقوں کی مشکلات دیکھتے ہوئے یہ ایپلی کیشن پورے ملک میں بلا معاوضہ فراہم کی جارہی ہے تاکہ کسان اپنے مویشیوں کو محفوظ رکھ سکیں۔
ناک کے مسام، شناخت کا ذریعہ
ایپلی کیشن مویشیوں کی ناک کے منفرد مسام کے پیٹرن کو اسکین کرکے ہر جانور کی ڈیجیٹل شناخت بناتی ہے۔ مالکان اس شناخت کے ساتھ اپنی بنیادی معلومات مثلاً نام، پتہ، رابطہ نمبر اور مویشی کی تفصیلات جیسے عمر، رنگ اور جنس بھی درج کرسکتے ہیں۔
اگر کوئی مویشی گم ہوجائے تو ایپلی کیشن کے ذریعے اس کی شناخت اور مالک تک واپسی ممکن ہے۔
عبدالباسط نے کہا کہ چونکہ ابھی سیلابی ریلا سندھ میں داخل نہیں ہوا، اس لیے مقامی فارمرز کے پاس موقع ہے کہ وہ بروقت اپنے مویشیوں کو ایپلی کیشن میں رجسٹر کرلیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں انہیں آسانی سے تلاش اور شناخت کیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک اس ایپلی کیشن کے ذریعے دس ہزار کے قریب مویشیوں کو ڈیجیٹل شناخت دی جاچکی ہے اور جانچ کے دوران 99.
ایپلی کیشن کے استعمال کے لیے ضروری ہے کہ مویشی کی ناک کو اسکین کرنے سے پہلے اچھی طرح خشک کرلیا جائے تاکہ تصویر واضح اور درست آئے۔
یہ مفت سہولت نہ صرف گمشدہ مویشیوں کی تلاش کو آسان بنائے گی بلکہ فارمرز کو بھاری معاشی نقصان سے بھی بچائے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گمشدہ مویشیوں ایپلی کیشن مویشیوں کو
پڑھیں:
مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔