آبی جارحیت: بھارتی ڈیموں کی تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
بھارت ڈیمز میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے پنجاب لمحہ بہ لمحہ تمام تر صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے۔
پونگ ڈیم (بیاس) پر پانی کی سطح 1394.51 فٹ ہے اور سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ پونگ ڈیم میں پانی کی آمد 132,595 کیوسک اور اخراج 100,000 کیوسک ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
دریائے ستلج پر واقع بھاکرا ڈیم میں پانی کی سطح 1679 فٹ ہے، جو زیادہ سے زیادہ سطح کے قریب ہے۔ بھاکرا ڈیم میں پانی کی آمد 95,400 کیوسک اور اخراج 73,459 کیوسک ہے۔
ہریکے ہیڈ ورکس (ستلج و بیاس سنگم) پر پانی کی آمد 347,500 کیوسک ہے اور مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہریکے ہیڈ ورکس سے پانی کا اخراج 330,677 کیوسک ہے اور بہاؤ میں اضافہ جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں پانی کی رہا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔