پی ڈی ایم اے پنجاب نے بھارتی ڈیموں میں پانی کی صورتحال بارے تفصیلات جاری کردیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
بھارتی ڈیموں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی تفصیلات پی ڈی ایم اے پنجاب نے جاری کردیں۔ ان کے مطابق بھارت میں واقع پونگ ڈیم، بھاکڑا ڈیم اور ہریکے ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح بڑھنے سے دریائے ستلج میں بھی پانی کا بہاؤ بڑھنے کا امکان ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کے مطابق، پونگ ڈیم (جو بیاس دریا پر ہے) کی پانی کی سطح 1394.
بھاکڑا ڈیم (جو دریائے ستلج پر واقع ہے) کی سطح 1679 فٹ ہے، جو اس کی زیادہ سے زیادہ سطح کے قریب ہے۔ یہاں پانی کی آمد 95,400 کیوسک اور اخراج 73,459 کیوسک ہے۔
ہریکے ہیڈ ورکس (جہاں دریائے ستلج اور بیاس کا سنگم ہے) پر پانی کی آمد 347,500 کیوسک ہے اور یہ مقدار مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہاں سے پانی کا اخراج 330,677 کیوسک ہے اور پانی کے بہاؤ میں اضافہ جاری ہے۔
اس صورتحال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کیا جا رہا ہے تاکہ ممکنہ صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ Post Views: 7
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں پانی کی کی سطح
پڑھیں:
بھارت کی نئی چال؛ طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریا پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
بھارت کی مودی سرکار اور افغانستان کی طالبان حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی پینگیں خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی بھارت کا دورہ کیا تھا جس کے بعد کابل میں مودی سرکار کے مشن کو باضابطہ سفارت خانے کا درجہ دیدیا گیا۔
اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبے میں تعاون بڑھانے اور پروجیکٹس کی تکمیل کے معاہدے بھی ہوئے لیکن تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔
تاہم بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں جو تفصیل بتائی اُس سے مودی سرکار اور طالبان کے جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔
رندھیر جیسوال نے کہا کہ طالبان حکومت کی افغانستان میں ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں مدد کرنے کو تیار ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ آبی وسائل اور اس سے جڑے پروجیکٹس میں تعاون کی ایک لمبی تاریخ ہے۔
بھارتی ترجمان نے افغان شہر ہرات میں قائم ڈیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ بھی بھارت کی مدد اور تعاون کے بغیر ناممکن تھا۔
رندھیر جیسوال کے اس تازہ بیان پر قطر میں موجود طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے کہا کہ بھارت کے جذبہ خیرسگالی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
سہیل شاہین نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ افغانستان کے کئی معاملات پر دو طرفہ معاہدے ہیں اور دونوں کے درمیان مزید تعاون کے بہت سے مواقع اب بھی موجود ہیں۔
بھارت اور افغانستان ک طالبان حکومت کے درمیان بڑھنے والی یہ پینگیں اُس وقت سامنے آئی ہے جب امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے ملکی وزارت توانائی کو دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا۔
یہاں تک کہ ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے یہ بھی کہا کہ اگر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں میں تاخیر ہورہی ہے تو غیر ملکی کمپنیوں سے کام کروالیا جائے۔
پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے موقع کی تاک میں رہنے والی مودی سرکار نے جھٹ پٹ دریائے کنڑ پر ڈیم کی تعمیر کے لیے اپنی خدمات پیش کردی ہیں۔
یاد رہے کہ دریائے کنڑ کا ماخذ پاکستان کے خوبصورت علاقے چترال میں ہے اور یہاں سے 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہوتا ہے اور کنڑ کے مقام پر دریائے کنڑ بن کر واپس پاکستان آتا ہے۔