جشن ولادتِ مصطفیٰ ﷺ کے موقع پر ’رحمت للعالمین ڈے‘ سرکاری سطح پر منایا جائے، پنجاب اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
پنجاب اسمبلی میں 1500 سالہ ولادتِ مصطفیٰ ﷺ کے تاریخی موقع پر خیر مقدم کی قرارداد پیش کی گئی۔ یہ قرارداد چیف وہپ ن لیگ رانا ارشد نے ایوان میں جمع کروائی اور خود پڑھ کر پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان حضور اکرم ﷺ کی حیات طیبہ کو امن، محبت، عدل اور اخلاق کی کامل مثال کے طور پر تسلیم کرتا ہے اور جشن 1500 سالہ ولادت مصطفیٰ ﷺ کی عالمی تیاریوں پر دعوت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: عید میلاد النبیﷺ پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری
دعوت اسلامی کے تحت عالمی اجتماعات، سیرت کانفرنسز اور اصلاحی مہمات کو لائق تحسین قرار دیا گیا ہے۔
قرارداد میں ایوان نے مطالبہ کیا کہ پنجاب بھر میں سیرت النبی ﷺ کانفرنسز اور درود و سلام کی محافل سرکاری سرپرستی میں منعقد ہوں۔
مزید کہا گیا کہ طلبا کے درمیان تقریری مقابلے اور سیرت پر مبنی کتب نمائشیں صوبائی سطح پر منعقد کی جائیں، جبکہ سکولوں، کالجز اور جامعات میں خصوصی سیرت سیمینارز اور تعلیمی پروگرامز بھی کرائے جائیں۔
مزید پڑھیں: سال 2025 میں کتنی سرکاری چھٹیاں ہوں گی؟ حکومت نے اعلان کردیا
ایوان نے تجویز دی کہ جشن ولادت مصطفیٰ ﷺ کے موقع پر ’رحمت للعالمین ڈے‘ سرکاری سطح پر منایا جائے اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے سیرت نبوی ﷺ کے پیغام کو مؤثر انداز میں عام کیا جائے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان کا عزم ہے کہ نئی نسل کو سیرت طیبہ سے جوڑا جائے اور تعلیمات محمدی ﷺ کو عام کیا جائے، تاکہ معاشرے میں عشق رسول ﷺ کے تحت دین کی روشنی پھیلانے والی کوششوں کو فروغ ملے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’رحمت للعالمین ڈے‘ پنجاب اسمبلی جشن ولادتِ مصطفیٰ ﷺ دعوت اسلامی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی جشن ولادت مصطفی ﷺ دعوت اسلامی
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت سامنے لایا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں زرداری ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، عوامی مسائل اور تنظیمی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
ذرائع کے مطابق نئے قائد ایوان کا نام عدم اعتماد کی تحریک جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا۔
اجلاس میں فریال تالپور، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، چوہدری محمد یاسین، سردار یعقوب خان، چوہدری لطیف اکبر، فیصل راٹھور و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تنظیمی ڈھانچے کی بہتری اور آزاد کشمیر میں سیاسی حکمتِ عملی کے اہم نکات پر بھی اتفاق کیا گیا۔
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا ہے، جہاں ہماری کارکردگی اور جدوجہد پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیر کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کی آزادی کی لڑائی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری لطیف اکبر یا چوہدری یاسین؟ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کا اعلان کل متوقع
ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کی آواز بین الاقوامی فورمز تک پہنچائی، اور جہاں بھی کشمیریوں کو مدد کی ضرورت پڑی، پیپلزپارٹی ان کے ساتھ کھڑی رہی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کی جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا، جس سے ایک غیرسیاسی سوچ کے باعث سیاسی خلا پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں سب کا کردار سب کے سامنے ہے، اور پیپلزپارٹی تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک کی واحد جماعت ہے جو حقیقی معنوں میں کشمیری عوام کی نمائندگی کر سکتی ہے۔ آزاد کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ انہیں مایوس نہیں کروں گا، اور پیپلزپارٹی کی حکومت کی مکمل ذمہ داری میری ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکے ہیں اور انتخابات سے پہلے کا یہ وقت ہمارے لیے ایک امتحان ہے، جسے ہم کامیابی سے گزاریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر بلاول بھٹوزرداری تحریک عدم اعتماد نیاوزیراعظم