نواب شاہ: خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے انتظامات کا جائزہ لیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے نواب شاہ میں دریائے سندھ سے منسلک ایس ایم بند کے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے انتظامات کا جائزہ لیا۔
آصفہ بھٹو زرداری نے سندھ حکومت کی وزیر برائے امور صحت عذرا فضل پیچوہو اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کے ہمراہ آبپاشی، صحت، لائیو اسٹاک اور ریسکیو 1122 کے امدادی کیمپوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے محراب پور میں بھی سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے پیشگی اقدامات کا جائزہ لیا۔
محکمہ آبپاشی نے آصفہ بھٹو زرداری کو بریفنگ دی کہ مڈ منگلی کے مقام پر دریا کے بہاؤ کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ٹی اسپر، جے اسپر اور ڈھلوانی اسٹڈ کے مختلف ڈھانچے تعمیر کیے گئے ہیں۔ ایس ایم بند پر بھاری مشینری کے ساتھ پتھروں کا وافر ذخیرہ موجود ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ شگاف کو فوراً پر کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ہر خاندان کی ترقی ہمارا قومی فرض ہے، خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری
محکمہ آبپاشی کے اہلکار 24 گھنٹے بند کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ ریسکیو 1122 کے کیمپ کے عملے کے پاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بوٹ، لائف جیکٹ، اسکوبا سیٹ اور رسیوں سمیت تمام ضروری سامان موجود ہے۔ مڈ بنگلو کے مقام پر میڈیکل کیمپ میں یومیہ 80 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
آصفہ بھٹو زرداری کو گڈو اور سکھر بیراج کے سیلابی درجہ بندی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی: 2 لاکھ کیوسک تک نارمل، 5 لاکھ کیوسک تک درمیانہ سیلاب اور 9 لاکھ کیوسک تک سپرفلڈ قرار پاتا ہے۔
کوٹری بیراج پر 2 لاکھ کیوسک تک نارمل، ساڑھے 4 لاکھ کیوسک تک درمیانہ سیلاب جبکہ سپر فلڈ 8 لاکھ کیوسک سے زیادہ قرار پاتا ہے۔ 2010 کے سپرفلڈ کے بعد ایس ایم بند کو مختلف مقامات پر مضبوط کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی جماعت نے خواتین کو گھروں کی ملکیت دینے کا قدم نہیں اٹھایا، آصفہ بھٹو
خاتون اول نے کہا کہ بپھرتے پانی سے انسانی زندگیوں، املاک، کھیت کھلیان اور جانوروں کو بچانا ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے ممکنہ سیلاب کا مقابلہ کرنے کے لیے مؤثر منصوبہ بندی اور مختلف محکموں کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت پر زور دیا۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ انتظامیہ کی کوششیں قابل تعریف ہیں اور ممکنہ سیلاب کی صورت میں شہریوں کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر انتظامیہ انخلا کی ہدایت دے تو اس پر سنجیدگی سے عمل کریں کیونکہ ہر شہری کی زندگی قیمتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصفہ بھٹو زرداری خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی ممکنہ سیلاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آصفہ بھٹو زرداری خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی ممکنہ سیلاب آصفہ بھٹو زرداری نے لاکھ کیوسک تک ممکنہ سیلاب خاتون اول کے لیے
پڑھیں:
موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
مہمان تجزیہ نگار: علامہ ڈاکٹر میثم رضا ہمدانی
میزبان: سید انجم رضا
پیش کش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
خلاصہ گفتگو و اہم نکات
عراق اپنے تاریخی پس منظر کے ساتھ دنیا بھر کےمسلمانوں کے لئے اپنے مقامامات مقدسہ کی وجہ سے عقیدت کا مظہر ہے
عراق خاص طور پہ مکتب اہل بیت تشیع کے لئے بہت محترم سرزمین ہے
داعش کے فتنہ کی سرکوبی میں بھی عراقی عوام نے بہت جرات اور دلیری کا مظاہرہ کیا
عراق کی اہمیت زمانہ میں حال میں مقاومت حوالے سے بھی نمایاں ہے
مقاومت کوئی علیحدہ سے چیز نہیں بلکہ خطے میں امریکی آلہ کاروں کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف مزاحمت بھی ہے
گزشتہ دو برس میں طوفان الاقصیٰ اور اس کے بعد خطے میں سیکورٹی صورت حال بہت اہم ہوچکی ہے
اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے عراقی عوام نے ہمیشہ اس کی مذمت کی
طوفان الاقصیٰ کے حوالے عراقی عوام اور حکومت نے غزہ کے فلسطینی عوام کی حمایت کو مقدم جانا
صیہونی حکومت کے اپنی جارحیت کو جمہوری سلامی ایران پہ مسلط کرنے کے دوران بھی عراقی کردار بہت مثبت رہا
موجودہ حالات میں عراق میں نومبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی اہمیت بڑھ جاتی ہے
استعماری قوتیں ان انتخابات میں بیرونی اور اندرونی طور پہ اثر انداز ہونے کی مذموم کوششوں میں ہیں
ایک اہم فیکٹر غزہ میں جنگ بندی کی شرائط میں ح م ا س اور ح زب کو غیر مسلح کرنا ہے
عراق میں ح ش د ال ش ع ب ی کو بھی غیر مسلح کرنے کا منصوبہ بھی اسی پلان کا حصہ تھا
مگر عراقی پارلیمنٹ نے قانون سازی کرکے ان گروہوں کو اپنی فوج کا حصہ بنالیا
امریکہ آج بھی عراق کے بہت سے علاقوں میں موجود ہے، اور بہت سے سیکورٹی زونز پہ امریکہ قابض ہے
صدام ملعون جیسے آلہ کارکے سقوط کے بعدبھی امریکہ خود کو عراق پہ مسلط رکھنا چاہتا ہے
حاج سردار کو عراقی کمانڈر کے ہمراہ بغداد کے سویلین ایرپورٹ پہ حملہ کرکے شہید کردیا جانا امریکی مداخلت کا واضح ثبوت ہے
اتنی مداخلت کے باوجود عراقی قوم کو جب بھی ذرا سی مہلت ملتی ہے وہ امریکی تسلط کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں
عراقی قوم ابھی تک کسی استعماری طاقت خصوصا امریکہ کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوئے
ٖٹرمپ نے مارک ساوایا کو سازشی منصوبوں کے لئے عراق میں اپنا خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے
عراقی، عیسائی تاجر کو ایلچی بنانے کا مقصد عراق کے سیاسی کھیل کو امریکہ کے حق میں موڑنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوسکتا
ساوایا کو ایلچی بنانے سے عراق کی سیاست میں امریکی مداخلت کے نئے دور سے پردہ ہٹنا شروع بھی ہوگیا ہے
مارک ساوایا بھنگ کا تاجر ہے، اس کے ساتھ پراپرٹی کا کاروبار بھی کرتا ہے، سفارتی لحاظ سے کسی بھی قسم کی صلاحیت پائی نہیں جاتی
لگتا یہ ہے کہ کہ مارک ساوایا عراق کے حالات کو اسی طرح بگاڑیں گا جس طرح سے زلمئی خلیل زاد نے افغانستان میں خلفشار پیدا کیا تھا یا پھر جس طرح سے لبنان میں ٹرمپ کے ایلچی ٹام باراک نے بیروت میں کشیدگی میں اضافہ کیا۔
عراق میں 11 نومبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات محض داخلی مسئلہ نہیں، بلکہ اس میں کئی علاقائی اور بین الاقوامی طاقتیں اپنے مفادات کے تحت اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔
موجودہ انتخابات میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں الیکشن فہرستوں اور اتحادوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
ابھی تک کی صورت حال کے مطابق مقتدا صدر، جنہوں نے انتخابات میں حصہ لینے سے پرہیز کیا ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ سیستانی نے عوام کو الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کی تاکید کی ہے۔
عراق ایک تشیع کا اکثریتی ملک ہے، عراق میں فساد کے لئے منحرفین کا حربہ بہت استعمال کیا جانے کا خدشہ ہے'
عراقی قوم کا سماجی بیانیہ رواداری اور اتحاد بین المسلمین کا ہے، قبائل مسلکی اختلافات پہ زیادہ حساس نہیں ہوتے
الیکشن کے نتائج سے توقع ہے کی ایک ایسی حکومت بنے گی جو عراق کی سالمیت پہ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی