چین کا انسداد دہشت گردی کی استعداد کار بڑھانے میں پاکستان کو مدد فراہم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور فسطائیت مخالف عالمی جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کی یادگاری تقریبات میں شرکت کے لئے چین میں موجود پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
جمعرات کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ چین ، پاکستان کے ساتھ تزویراتی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، یکجہتی اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ” اپ گریڈڈ ورژن 2.
ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان سے مزید اعلیٰ معیار کی مصنوعات درآمد کرنے اور انسداد دہشت گردی کی استعداد کار بڑھانے میں پاکستان کو مدد فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ امید ہے کہ دونوں فریق پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ پاک چین دوستی وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوتی جارہی ہے۔ پاکستان ایک چین کے اصول پر کاربند ہے اور تائیوان،شی زانگ، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سمیت معاملات پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔پاکستان چین کی جانب سے پاکستان کے لیے طویل مدتی قابل قدر حمایت پر شکریہ ادا کرتا ہے اور چین کے ساتھ ملکر چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ” اپ گریڈڈ ورژن 2.0″ کی تعمیر کو فروغ دینے اور پاکستان چین ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مسلسل فروغ دینے کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ جاری رکھے گا اور پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔دورہ چین کے دوران فریقین نے چین پاک اقتصادی راہداری، معیشت اور تجارت، مصنوعی ذہانت، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت، ثقافتی ورثے کے تحفظ، عدلیہ اور لوگوں کے ذریعہ معاش سے متعلق تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے اور مشترکہ طور پر نئے دور میں قریب تر چین پاک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے (2025-2029) ایکشن پلان جاری کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
دہشت گردی سے مسلسل متاثر ہونے والے خیبرپختونخوا کے حساس اضلاع میں پولیس افسران کی جانوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا ۔
صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں دہشت گردی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے اضلاع کے ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، تاکہ وہ بہتر انداز میں گشت اور فرائض انجام دے سکیں، اور کسی بھی ممکنہ حملے کا مؤثر جواب دے سکیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) کو جدید ترین ہتھیار، مواصلاتی نظام، اور تحفظاتی سازوسامان سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ وہ شدت پسندوں سے مؤثر طور پر نمٹ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صرف قوت نہیں، بلکہ خطے میں تعاون اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اسی لیے افغان حکومت سے بات چیت اور بارڈر مینجمنٹ میں ہم آہنگی ہماری اولین ترجیح ہے۔
پولیس کا مطالبہ، حکومت کا فوری عمل
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچھ تھانے دہشت گردی کے نشانے پر رہے ہیں، جہاں گشت کے دوران پولیس افسران پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر، پولیس نے بلٹ پروف گاڑیوں اور جدید ہتھیاروں کا مطالبہ کیا تھا، جس پر حکومت نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
ایس ایچ اوز اور دیگر اہلکار گشت کے دوران خطرے میں ہوتے ہیں، ماضی میں کئی افسوسناک واقعات پیش آ چکے ہیں۔ بلٹ پروف گاڑیاں نہ صرف ان کی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گی، بلکہ فوری ردِعمل میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
کرپشن پر زیرو ٹالرنس: چھ اہلکار معطل
جہاں ایک طرف حکومت پولیس کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے، وہیں محکمے کے اندر صفائی کا عمل بھی جاری ہے۔ کرپشن اور جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس پیغام کا حصہ ہے کہ قانون کے محافظوں سے کسی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔