خاتون اپنی ڈیڑھ سالہ بچی کو کینال میں چھوڑ کر فرار، چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
فیصل آباد میں ایک عورت اپنی ڈیڑھ سالہ بچی کو کینال میں چھوڑ کر چلی گئی جس پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے ایکشن لیا اور چیئرپرسن کی ہدایت پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد نے بچی کو تحویل میں لے لیا۔
سارہ احمد نے بتایا کہ فیصل آباد میں ایک عورت اپنی ڈیڑھ سالہ بچی کو لاوارث حالت میں کینال میں چھوڑ کر فرار ہوگئی۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد کی ٹیم نے اپنی مدعیت میں عورت کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے۔
چیئرپرسن سارہ احمد کا کہنا تھا کہ بچی کو علاج معالجہ کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، علاج معالجہ کے بعد بہترین پرورش اور دیکھ بھال کیلئے بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور منتقل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد بچی کو
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔