دریائے ستلج میں جاری اونچے درجے کے سیلاب کے باعث پنجاب کے ضلع بہاولنگرمیں شدید تباہی کا سامنا ہے۔

کمال چوک کے قریب سیم نالہ بند ٹوٹ گیا، جس کے نتیجے میں بستی بہاون شاہ، آبادی قادری مل، قمر دین بودلہ اور دیگر علاقے سیلابی ریلے کی لپیٹ میں آگئے۔

پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ جاری ہے اور ضلع بہاولنگر کو ملک بھر سے ملانے والی مین شاہراہ زیرآب آنے کا سنگین خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

ہیڈ گنڈا سنگھ سے بھارت کی جانب سے آنے والے نئے سیلابی ریلے نے ہیڈ سلیمانکی پہنچنا شروع کر دیا ہے، جہاں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریائے ستلج میں پانی کی آمد ایک لاکھ 42 ہزار کیوسک سے زائد ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث بابا فرید پل اور بھوکاں پتن پل کے نیچے بھی پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔

سیلاب سے متاثرہ دریائی بیلٹ میں تقریباً 130 مواضعات، سینکڑوں بستیاں اور 160,000 سے زائد آبادی متاثر ہوگئی ہے۔

متاثرین کی اپنی مدد آپ کے تحت ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، جبکہ 50,000 سے زائد جانور محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ نے 19 فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے ہیں، جہاں متاثرین کو کھانا، طبی سہولیات اور جانوروں کے لیے چارہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

ایک لاکھ ایکڑ سے زائد کھڑی فصلیں اور ہزاروں رہائشی مکانات پانی کی نذر ہو چکے ہیں، جبکہ دریائی بیلٹ میں بجلی کا نظام معطل ہو گیا ہے۔

مزید برآں، ضلعی انتظامیہ نے دریائی علاقے کے 34 اسکولز کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرتے ہوئے ہائی فلڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں آپریشن میں مصروف ہیں اور 3,500 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں، درجنوں بستیوں کے زمینی راستے منقطع ہو چکے ہیں، اور ہزاروں افراد گھروں میں محصور ہیں۔

ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو فوری نقل مکانی کی ہدایت کرتے ہوئےامدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں تاکہ کھانے پینے کی اشیا، دواؤں اور جانوروں کے چارے کی قلت کو پورا کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بہاولنگر پنجاب دریائے ستلج ہائی فلڈ الرٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بہاولنگر دریائے ستلج دریائے ستلج پانی کی گیا ہے

پڑھیں:

سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا

  کاشف چودھری: دریائے ستلج کے سیلاب میں گھری بستی سے 40 فٹ لمبا اژدھا نکل آیا جسے مقامی شہری نے فائرنگ کر کے مار ڈالا۔

پنجاب میں دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے۔ ضلع وہاڑی کی بستی "بڈھن شاہ" سے سیلابی پانی کے ساتھ ایک دیوقامت اژدھا نکل آیا، جس کی لمبائی تقریباً 40 فٹ بتائی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اژدھا سیلابی پانی سے نکل کر مرغیوں کے ڈربے کی طرف بڑھ رہا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

تاہم مقامی شہری نے خوفزدہ ہونے کی بجائے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت فائرنگ کر کے اژدھے کو مار ڈالا، بعد ازاں اسے دریا میں بہا دیا گیا۔

یاد رہے کہ سیلاب کے باعث ستلج کنارے کئی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور جنگلی جانوروں کا رہائشی علاقوں کی طرف رخ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث جانور اپنی پناہ گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خطرناک مخلوقات رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیلاب صرف پانی کی تباہ کاریوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ دیگر خطرات بھی جنم لیتے ہیں، جن میں جنگلی جانوروں کا انسانی آبادیوں میں آ جانا شامل ہے۔

ادھر محکمہ جنگلی حیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جنگلی جانوروں سے تحفظ کے اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
 
 

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

متعلقہ مضامین

  • پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
  • سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
  • افغان مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائی ہوگی، ضلعی انتظامیہ چمن
  • سیلابی ریلا سندھ کی گیس فیلڈ میں داخل، کئی کنویں تباہ کردیے
  • گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا