برطانوی نائب وزیراعظم گھر کی خریداری پر کم ٹیکس ادا کرنے پر عہدے سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
برطانوی نائب وزیراعظم اور حکمراں جاعت لیبر پارٹی کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب یہ انکشاف ہوا کہ انھوں نے مشرقی سسیکس کے علاقے ہوو میں اپنی 8 لاکھ پاؤنڈ مالیت کی فلیٹ خریداری پر اسٹامپ ڈیوٹی کی مکمل ادائیگی نہیں کی تھی۔
یہ معاملہ سامنے آنے پر اینجلا رینر، جو ایشٹن اَنڈر لائن سے رکنِ پارلیمنٹ ہیں نے رواں ہفتے خود وزیراعظم کے اخلاقی مشیر کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
جہاں ان کا کہنا تھا کہ وہ اس غفلت کی مکمل ذمہ داری قبول کرتی ہیں اور مانتی ہیں کہ انہوں نے فلیٹ خریداری کے معاملے میں مزید ٹیکس ادا کرنے کے مشورہ پر عمل نہ کرکے غلطی کی تھی۔
اخلاقی مشیر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نائب وزیرعظم اینجلا رینر نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور انہیں جو قانونی مشورہ دیا گیا تھا اسے نظرانداز کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اعتراف کرنے کے بعد اب نائب وزیراعظم کے اپنے عہدوں پر برقرار رہنا مزید مشکل ہوگیا۔
جس کے بعد انجلا ریئر نے حکومتی اور اپنی پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دیدیا۔
لیبر پارٹی کے سربراہ اور وزیراعظم کیر اسٹارمر کیئر نے رینر کے نام اپنے خط میں کہا کہ وہ ان کے حکومت چھوڑنے پر "انتہائی افسردہ" ہیں۔
تاہم وزیراعظم اسٹارمر کیئر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ رینر مستقبل میں بھی پارٹی کی ایک "اہم شخصیت" رہیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
دوحہ: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیل کی مذمت کافی نہیں. دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا. غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے. پاکستان جوہری طاقت ہے. خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔قطری نشریاتی الجزیرہ کو انٹرویو میں اسحاق ڈار نے بتایا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں. اسرائیل کے ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ہے. اسرائیل کا لبنان، شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی فورم سے بھرپورانداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کا بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قطر کے دوست اوربرادرملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردارادا کیا.دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام ہے.اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں.اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے. اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگزامن نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ہے. مسائل کے حل کیلئے مذاکرات بہترین راستہ ہے. مذاکرات اوربات چیت کی کامیابی کیلئے سنجیدگی کا ہونا ضروری ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں. سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اوربھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت اسے یکطرفہ طور پر ختم یا معطل نہیں کر سکتا۔الجزیرہ سے گفتگو میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے. پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیارموجود ہیں. پاکستان کے پاس مضبوط افواج ،دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں. ہم کسی کو اپنی خودمختاری اورسالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔