دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک جلد ہی دنیا کے پہلے کھرب پتی بن سکتے ہیں، کیونکہ ٹیسلا کے بورڈ نے کمپنی کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ان کے لیے ایک نیا اور تاریخ ساز پے پیکیج منظور کرلیا ہے۔

ٹیسلا پیکج کے تحت ایلون مسک کو 1 کھرب ڈالر سے زائد کا معاوضہ صرف اس صورت میں ملے گا جب وہ آئندہ 10 برسوں میں انتہائی بلند اہداف حاصل کرلیں۔

یہ بھی پڑھیں: میٹا کی ’سپرانٹیلیجنس لیب‘ کو دھچکا، ایلون مسک نے 18 اے آئی انجینیئرز ہتھیا لیے

اس منصوبے کے مطابق مسک کو کوئی تنخواہ یا بونس نہیں ملے گا، بلکہ انہیں صرف اس وقت ادائیگی کی جائے گی جب ٹیسلا کی قدر موجودہ سطح سے 8 گنا بڑھ جائے اور دیگر مشکل اہداف بھی پورے ہوں۔

ٹیسلا کی چیئر پرسن روبن ڈین ہولم کے مطابق کمپنی کے شیئر ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ وہ اس پیکیج کی حمایت کریں، کیونکہ ایلون مسک کو برقرار رکھنا اور انہیں متحرک کرنا ٹیسلا کی کامیابی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

نئے منصوبے کے تحت ٹیسلا کو سب سے پہلے 2 کھرب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو حاصل کرنا ہوگی اور سالانہ گاڑیوں کی ڈلیوری 2 کروڑ تک بڑھانی ہوگی، جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد 20 لاکھ سے بھی کم تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کے بچوں کی تعداد 100 سے زائد؟ نئی رپورٹ نے ہلچل مچا دی

اس کے علاوہ کمپنی کو 10 لاکھ خودکار روبوٹیکسی اور 10 لاکھ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹس تیار کرنے ہوں گے۔

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ ماہ ایلون مسک کو امریکی عدالت کی جانب سے 50 ارب ڈالر کے پے پیکیج کی منسوخی کے بعد ٹیسلا کے 29 ارب ڈالر کے شیئرز دیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ایکس ایلون مسک ٹیسلا روبن ڈین ہولم کھرب پتی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایکس ایلون مسک ٹیسلا روبن ڈین ہولم کھرب پتی ایلون مسک کے لیے مسک کو

پڑھیں:

ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔

اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔

ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔

زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • لاٹری ٹکٹ گھر بھولنے والے امریکی شہری نے 5 لاکھ ڈالر کیسے جیت لیے؟
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
  • سوئی ناردرن کمپنی کو چند روز میں 4 لاکھ درخواستیں موصول
  • دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے اموات کی تعداد میں اضافہ
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ