یو ایس اوپن سیمی فائنل: کارلوس الکاراز نے نوواک جوکووچ کو ہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں اسپین کے نوجوان ٹینس اسٹار کارلوس الکاراز نے سربیا کے نامور کھلاڑی اور 24 مرتبہ کے گرینڈ سلیم چیمپئن نوواک جوکووچ کو شکست دے دی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ الکاراز نے جوکووچ کو ہارڈ کورٹ پر شکست دی ہے، جو ان کے کیریئر کا ایک بڑا سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔
اب تک دونوں کھلاڑی گرینڈ سلیم ایونٹس میں پانچ مرتبہ آمنے سامنے آ چکے ہیں جن میں سے تین میچز میں الکاراز فاتح رہے ہیں، جب کہ جوکووچ دو بار کامیاب ہوئے۔
اس کامیابی کے ساتھ الکاراز نے مسلسل تیسرے گرینڈ سلیم کے فائنل میں جگہ بنالی ہے۔ رواں سال کے آغاز میں انہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل میں جینک سینر کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، جبکہ ومبلڈن کے فائنل میں انہیں سینر ہی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یو ایس اوپن کے فائنل میں الکاراز ایک اور ٹائٹل جیتنے کے عزم کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے فائنل میں الکاراز نے
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔