خواتین کی حرمت پامال ہوئی، علیمہ خان پر حملے کی مولانا فضل الرحمن کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے معاشرے کا سارا نظام خواتین کی حرمت اور سماجی رواداری پر قائم ہے، ایسے رویے نہ صرف کسی ایک فرد بلکہ پورے سماج کی حرمت کو پامال کرتے ہیں، جارحیت کے ذریعے معاشرتی اقدار کو مجروح کرنا کسی طور قابل قبول نہیں ہو سکتا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے یاد دلایا کہ اس سے قبل بھی ان کی جماعت نے نواز شریف پر جوتا اچھالنے، خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے اور احسن اقبال پر گولی چلانے جیسے واقعات کی مذمت کی تھی، علیمہ خان کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ بھی اسی طرح کا افسوسناک عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہن علیمہ خان پر پریس کانفرنس کے دوران دو خواتین نے انڈہ پھینکا تھا، پولیس نے دونوں خواتین کو گرفتار کر لیا ہے، ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: علیمہ خان
پڑھیں:
سیاسی جماعتیں انتخابات کیلئے تیار نہیں تو الیکشن ملتوی کرا سکتا ہوں، چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان
راجہ شہباز خان نے کہا کہ اگر سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ وہ فروری میں الیکشن کیلئے تیار نہیں ہیں یا موسمی حالات انتخابات کی راہ میں رکاوٹ ہیں تو وہ متفقہ طور پر قرارداد لائیں میں ان کی قرارداد کو قبول کروں گا اور ان کی درخواست پر الیکشن کچھ ماہ کیلئے ملتوی کرا دوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز خان نے کہا ہے کہ میں نے فروری میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے تاہم اگر موسمی حالات کی وجہ سے یہ ممکن نہیں یا سیاسی جماعتیں انتخابات کیلئے تیار نہیں تو متفقہ قرارداد لائیں میں الیکشن کی تاریخ کو آگے بڑھا دوں گا۔ مقامی روزنامے کے دیئے گئے ایک انٹرویو میں راجہ شہباز کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے 60 دن کے اندر اندر انتخابات ہونے چاہیں، 60 کی آئینی مدت کو دیکھا جائے تو جنوری میں انتخابات ہونے چاہیں تھے تاہم میں نے پھر بھی فروری میں الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، اگر سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ وہ فروری میں الیکشن کیلئے تیار نہیں ہیں یا موسمی حالات انتخابات کی راہ میں رکاوٹ ہیں تو وہ متفقہ طور پر قرارداد لائیں میں ان کی قرارداد کو قبول کروں گا اور ان کی درخواست پر الیکشن کچھ ماہ کیلئے ملتوی کرا دوں گا۔