کرکٹ روشن مستقبل کا حامل، ایونٹس اور انفراسٹرکچر جلد سامنے آرہے ہیں، شہزادہ سعود بن مشعل
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
سعودی کرکٹ فیڈریشن کے چیئرمین شہزادہ سعود بن مشعل بن محمد آل سعود نے کہا ہے کہ مملکت میں کرکٹ کے فروغ کے لیے پہلی اسٹریٹجک شراکت داری قائم کر دی گئی ہے جس میں غیر ملکی سرمایہ کار بھی شامل ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ چند ماہ میں مختلف شہروں میں کرکٹ کے پروگرامز کا آغاز کیا جائے گا جبکہ چھ ماہ کے اندر ریاض میں پہلا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی سفیر نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے کیا اہم اعلان کیا؟
شہزادہ سعود کا کہنا تھا کہ ماضی میں کرکٹ کے فروغ میں کئی چیلنجز درپیش تھے، تاہم قیادت کی سرپرستی اور سرمایہ کاری کے بہتر مواقع نے ان رکاوٹوں کو کم کر دیا ہے۔
لقاء حصري مع صاحب السمو الملكي الأمير سعود بن مشعل بن محمد آل سعود، رئيس مجلس إدارة الاتحاد السعودي للكريكيت، للحديث عن مستقبل الكريكيت في المملكة، ومهرجان WCF المرتقب، وبرامج المواهب والابتكار الرقمي ضمن رؤية 2030.
— ألوان الرياض (@ColorsOfRiyadh) September 5, 2025
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں کرکٹ کے شائقین کی تعداد لاکھوں نہیں بلکہ ملینز میں ہے، جو اس کھیل کی کامیابی کی ضمانت ہے۔
سعودی نوجوانوں کو دعوت دیتے ہوئے شہزادہ سعود نے کہا کہ لڑکے اور لڑکیاں دونوں کرکٹ میں اپنا مستقبل بنا سکتے ہیں، کیونکہ یہ کھیل روشن امکانات رکھتا ہے اور جلد بڑے ایونٹس اور جدید انفراسٹرکچر سامنے لایا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ مملکت کے کھیلوں کے شعبے میں ایک نمایاں اور انقلابی اضافہ ثابت ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب کرکٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کرکٹ میں کرکٹ کے
پڑھیں:
تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
مختلف علاقوں کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جو غربت اور تنگدستی کیوجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے، انکی تعلیم کیلیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ہمیں معاشرے کے مظلوم، محروم اور پسے ہوئے طبقات کی مدد کرنی چاہیے۔ وہ بچے جو غربت اور تنگدستی کی وجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے اور زیور تعلیم سے محروم ہیں، ان کی تعلیم کے لیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے نواحی علاقوں مہدی آباد عنایت ٹالانی، اعجاز ٹالانی اور عبداللہ لاشاری کے دورہ کے موقع پر عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی شاہ مراد ڈومکی، میر مظفر ٹالانی، منصب علی ڈومکی، استاد عبدالفتاح ڈومکی، نظیر احمد اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اس وقت غربت، افلاس اور بے روزگاری جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ صاحب استطاعت افراد معاشرے کے کمزور اور مستحق طبقے کی بھرپور سرپرستی کریں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، جبکہ بے روزگار نوجوان معاشرے پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ لہٰذا نوجوانوں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت میں استعمال کر سکیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 9 نومبر کو یوم اقبال کے موقع پر "فروغ تعلیم اور خدمتِ انسانیت" کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں قومی اتحاد فروغ علم اور خدمت انسانیت کے پیغام کو اجاگر کیا جائے گا۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے افکار آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں اقبالؒ کے پیغام خودی، آزادی اور ایمان سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے تاکہ ہم ایک بامقصد، بااخلاق اور خوددار قوم بن سکیں۔