آج یوم فضائیہ: 1965 کی جنگ میں 7 ستمبر کو جب شاہینوں نے جرأت وبہادری کی تاریخ رقم کی
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
کراچی: ملک بھر میں آج یوم فضائیہ کا دن جوش و خروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے، جو 1965 کی جنگ میں پاک فضائیہ کی بے مثال جرات اور مہارت کی یادگار ہے۔
تفصیلات کے مطابق 7 ستمبر1965 کو شاہینوں نے جرات اور بہادری کی تاریخ رقم کی تھی، پاک فضائیہ کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جس پر قوم فخر کرتی ہے۔
ایم ایم عالم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ میں شجاعت اور بہادری کی ایسی تاریخ رقم کی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے دشمنوں کو ناکوں چنے چبوا دیے اور دشمن بھارت کے 5 جنگی طیارے ایک منٹ میں زمین پر مار گرائے تھے۔
7 ستمبر کا دن قوم کو یہ یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود کے محافظ اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر ہر وقت ملک کے دفاع کے لیے تیار رہتے ہیں۔
یوم پاک فضائیہ کے موقع پر پاکستان ایئر فورس کے دستے آج شہید راشد منہاس کی قبر پر حاضری دیں گے اور پھولوں کی چادر چڑھائیں گے جبکہ سلامی بھی پیش کی جائے گی۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
لاہور:ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے میچ نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی پامالی، کرکٹ روایات کی دھجیاں اڑانے سمیت کئی سوالات کھڑے دیے۔
ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے نے گیم آف جنٹلمین کہلانے والے کھیل کو داغدار کرنے کے ساتھ اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔
روایات کی پامالی، اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی اور میچ ریفری کے متنازع کردار پر آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی چپ سدھ لی ہے۔
پہلا سوال، میچ ریفری نے کن رولز اور کس کے کہنے پر ٹیموں کے کپتانوں کو ٹاس کے وقت ہاتھ نہ ملانے کی احکامات دیے۔
دوسرا سوال، پاکستان کی بیٹنگ کے دوران بھارتی بولرز کی ہر اپیل پر امپائرز کا انگلی اٹھانا کیا سوچا سمجھا منصوبہ تھا؟
تیسرا سوال، کیا بھارتی ٹیم نے طے شدہ منصوبے کے تحت میچ ختم ہونے کے بعد ڈریسنگ روم سے باہر آکر پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا؟
چوتھا سوال، اختتامی تقریب میں بھارتی کپتان کی جانب سے جیت کو پہلگام واقعے سے جوڑ کر کھیل میں سیاست کو لانے پر بھی کوئی ایکشن ہوگا؟
پانچواں سوال، اس سارے معاملے میں تاحال آئی سی سی کرکٹ کونسل اب تک خاموش کیوں، کیا اب کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
چھٹا سوال، کیا پاکستانی ٹیم مینجر کی بھارتی رویے پر میچ ریفری کو شکایت پر کوئی ایکشن ہوگا؟
دوسری جانب اے سی سی کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین سید محسن نقوی بھی اس ساری صورتحال پر سخت رنجیدہ ہیں۔
انکا موقف ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے، اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اختتامی تقریب میں پاکستانی ٹیم کے کپتان کی عدم موجودگی کو بھارتی رویہ کا جواب قرار دیا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کا میچ تو ختم ہوگیا لیکن بھارتی کرکٹ اور آئی سی سی کے گھناؤنے کرداروں کو پوری دنیا کے سامنے عیاں کر دیا ہے۔ کرکٹ سے دیوانہ وار پیار کرنے والے پوچھ رہے ہیں کہ کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی۔