Al Qamar Online:
2025-11-03@07:00:46 GMT

اسرائیل نے ٹرمپ کی غزہ میں جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی

اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT

بوداپیسٹ/بیت المقدس :۔ اسرائیل نے ٹرمپ کی غزہ میں جنگ بندی کی تجویز قبول کرلی ، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کو بوداپیسٹ میں اپنے ہنگری ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ گدعون سعار (Gideon Saar) نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کی گئی غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل ایک مکمل معاہدے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے جو جنگ کے خاتمے، یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کی جانب سے ہتھیار ڈالنے پر مشتمل ہوگا۔

ادھر اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ انہیں امریکہ کی جانب سے ثالثوں کے ذریعے “خیالات موصول ہوئے ہیں تاکہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک سمجھوتہ تک پہنچا جا سکے”۔

حماس نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ اس موقع پر ہم کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں جو ہمارے عوام پر قابض اسرائیل کے جارحانہ حملے روکنے میں مدد کرے۔ حماس نے واضح کیا کہ وہ فورا ًمذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تیار ہے تاکہ تمام قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں جنگ ختم کرنے، مکمل اسرائیلی انخلا، اور غزہ کے انتظام کے لیے فلسطینی خودمختار کمیٹی کے قیام پر بات کی جا سکے۔

حماس نے کہا کہ دشمن کی پابندی ایک واضح اور شفاف ضمانت کے ساتھ ہونی چاہیے تاکہ ماضی کے تجربات دہرائے نہ جائیں، جہاں معاہدات پر عمل نہیں ہوا یا انہیں توڑا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ آخری معاہدہ جو ثالثوں نے حماس کو امریکی تجویز پر پیش کیا تھا اور حماس نے اسے 18 اگست کو قاہرہ میں قبول کیا، اس پر قابض اسرائیل نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا، بلکہ اپنی نسل کشی اور جارحیت جاری رکھی۔ حماس نے ثالثوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کا اعلان کیا تاکہ ان خیالات کو ایک جامع معاہدے میں تبدیل کیا جا سکے جو ہمارے عوام کے تقاضوں کو پورا کرے۔

TagsImportant News from Al Qamar.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: اسرائیل نے کی تجویز کے لیے

پڑھیں:

حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ

 اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔

القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔

سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔

 

(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں