مذہب پر تنقید؛ کولکتہ کے اردو سیمینار سے جاوید اختر کی چھٹی
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ کی اردو اکیڈمی نے مذہبی جماعتوں کے اعتراض پر نہ صرف جاوید اختر کی چھٹی کردی بلکہ اپنےادبی پروگرام کو ہی ملتوی کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مذہبی جماعتوں نے نغمہ نگار جاوید اختر کے اعلانیہ مذہب سے بیرازی کے اظہار پر احتجاج کرتے ہوئے ان کی متوقع آمد پر احتجاج کیا تھا۔
مذۃبی جماعتوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ جاوید اختر لادینی خیالات کے مالک ہیں اور اسلام پر تنقید سے باز نہیں آتے۔ ان کی آمد سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوسکتے ہیں۔
جمعیت علمائے ہند سمیت کئی مذہبی تنظیموں کا کہنا تھا کہ جاوید اختر کے بیانات مسلمانوں کے مذہبی عقائد کے خلاف ہیں اس لیے ان کی میزبانی ناقابلِ قبول ہے۔
تاہم ان تںظیموں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ جاوید اختر کو مدعو نہ کرنے کی دھمکی نہیں دی بلکہ صرف اختلافِ رائے ظاہر کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس ادبی پروگرام میں جاوید اختر کو "ہندی فلموں میں اردو کا کردار" کے موضوع پر گفتگو اور ایک مشاعرے کی صدارت بھی کرنی تھی۔
تاہم مذہبی جماعتوں کے احتجاج پر اردو اکیڈمی کی سیکریٹری نزہت زینب نے اعلان کیا کہ نامساعد حالات کے باعث یہ پروگرام ملتوی کیا جا رہا ہے۔
اگرچہ باضابطہ طور پر پروگرام کی ملتوی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی مگر ادبی حلقے اسے تنازع کے خدشات سے جوڑ رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق قریبی حلقوں کے امکان ظاہر کیا ہے کہ پروگرام کی نئی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ایجنڈے میں تبدیلی ہوگی جس میں ممکنہ طور پر جاوید اختر کا نام نہیں ہوگا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جاوید اختر کیا تھا
پڑھیں:
بھارت: جعلی سائنسدان گرفتار، حساس ایٹمی معلومات اور 14 نقشے برآمد
ممبئی پولیس نے مبینہ طور پر ملک کے اہم ترین ایٹمی تحقیقی ادارے بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (BARC) سے وابستگی ظاہر کرنے والے ایک جعلی سائنسدان کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے مشتبہ ایٹمی ڈیٹا اور 14 نقشے برآمد کر لیے ہیں۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق ان دستاویزات میں خفیہ یا حساس نوعیت کی معلومات موجود ہو سکتی ہیں جنہیں ماہرین اس وقت جانچ رہے ہیں۔
ملزم کی شناخت اور گرفتاریپولیس کے مطابق ملزم کا نام اختر قطب الدین حسینی ہے، جو ورسووا سے گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا۔ وہ مختلف جعلی شناختوں کے تحت خود کو سائنسدان ظاہر کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے بھارت میں خود ساختہ ریاست کا جعلی سفارتخانہ بے نقاب، ملزم گرفتار
پولیس نے اس کے قبضے سے جعلی پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ اور بی اے آر سی کے جعلی شناختی کارڈ بھی برآمد کیے۔
ایک شناختی کارڈ پر اس کا نام علی رضا حسین درج تھا، جب کہ دوسرے پر الیگزینڈر پالمر۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نے گزشتہ چند ماہ کے دوران متعدد بین الاقوامی کالز کیں۔
پولیس کے مطابق اس کے کال ریکارڈز کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کہیں وہ کسی غیر ملکی نیٹ ورک سے تو رابطے میں نہیں تھا۔
ذرائع کے مطابق اس کے پاس سے برآمد ڈیٹا میں ایٹمی تنصیبات یا ریسرچ سے متعلق حساس معلومات شامل ہونے کا خدشہ ہے۔
جعلی شناختوں کا طویل ریکارڈتحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اختر حسینی 2004 میں دبئی سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا، جہاں اس نے خود کو ’سائنسدان‘ ظاہر کر کے خفیہ دستاویزات رکھنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ڈی پورٹ کیے جانے کے باوجود وہ جعلی پاسپورٹس کے ذریعے دوبارہ دبئی، تہران اور دیگر ممالک کے سفر کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیے دہلی، سوامی بابا پر جنسی ہراسانی کا الزام، جعلی سفارتی نمبر پلیٹ والی کار بھی برآمد
پرانا پتہ اور جعلی دستاویزاتذرائع کے مطابق اختر حسینی کا تعلق جمشید پور (جھاڑکھنڈ) سے ہے۔ اس نے 1996 میں اپنا آبائی مکان فروخت کر دیا تھا لیکن اسی پرانے پتے کو استعمال کرتے ہوئے نئی جعلی دستاویزات حاصل کرتا رہا۔
پولیس کے مطابق اختر کے بھائی عادل حسینی نے اسے منزل خان نامی شخص سے ملوایا، جس نے ان دونوں کے لیے 2 جعلی پاسپورٹ بنوائے۔
ایک حسینی محمد عادل کے نام سے اور دوسرا نسیم الدین سید عادل حسینی کے نام سے۔
تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ منزل خان کا بھائی الیاس خان بھی اس نیٹ ورک میں شامل ہے، جو اختر حسینی کو جعلی تعلیمی اسناد فراہم کرتا رہا، جن میں اسکول اور کالج کی ڈگریاں بھی شامل تھیں۔ الیاس خان کو پولیس نے اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
سیاسی مقدمات اور دیگر الزاماتاختر حسینی کے خلاف میرٹھ پولیس میں بھی ایک مقدمہ درج ہے، جس میں اسے یوپی حکومت کے خلاف نفرت اور اشتعال پھیلانے کا ملزم قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے تفتیش کے دوران غلط بیانی کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا بھائی کئی سال پہلے فوت ہو چکا ہے، تاہم تحقیقات میں یہ بات غلط ثابت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے مختلف اداروں کے بعد اب پیش خدمت ہے جعلی پولیس تھانہ، کہاں سے آتے ہیں یہ لوگ؟
ممبئی پولیس نے تمام برآمد شدہ دستاویزات اور ڈیٹا کو سیکیورٹی ایجنسیوں اور ایٹمی ماہرین کے حوالے کر دیا ہے تاکہ ان میں کسی سیکیورٹی خطرے یا راز افشا ہونے کے امکان کی جانچ کی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق معاملے کو قومی سلامتی کے دائرے میں لے جانے کا امکان بھی موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اختر قطب الدین حسینی بھارت جعلی سائنسدان