لاہور:

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے سیاسی اور جمہوری پراسییس کا بائیکاٹ کرکے الیکشن سے راہ فرار اختیار کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے کاغذات داخل کیے، پڑتال کا پراسیس مکمل کیا پھر وہ ہائیکورٹ چلے گئے اسٹے لینے کے لئے، جب تحریک انصاف کو ہائیکورٹ سے ناکامی ہوئی تو انھوں نے بائیکاٹ کا راستہ اختیار کرلیا۔

انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف کا بائیکاٹ کرنا اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے، تحریک انصاف کو خوف تھا اگر وہ ووٹ کاسٹ کرواتے تو ان کے دس سے بارہ ممبران نے مجھ سے رابطہ کیا تھا، ممبران مجھے ووٹ کاسٹ کرنا چاہتے ہیں لیکن میں نے ان کو منع کیا تھا مجھے ووٹ کاسٹ نہ کریں اپنے امیدوار کو ووٹ دیں۔

رانا ثنا نے کہا کہ کیبنٹ وزیراعظم کی ٹیم ہوتی ہے میں کیبنٹ کا حصہ ہوں، کیبنٹ کا ہر وزیر اپنی ذمہ داری اچھے انداز سے نبھا رہا ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ ایک دوسرے کی جگہ تبدیل کردی جائے، میں پہلے بھی اپنی ذمہ داری دیانت داری سے سرانجام دے رہا ہوں، شہباز شریف جو بھی ذمہ داری دیں گے اسے دیانت داری سے نبھاؤں گا، تمام وزراء اپنی اپنی جگہ پر ٹھیک کام کررہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تحریک انصاف

پڑھیں:

وزیر داخلہ محسن نقوی کی بلاول بھٹو سے ملاقات، آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر بات چیت

وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی جس میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال، تحریکِ عدم اعتماد اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو سے محسن نقوی کی ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں پاک افغان کشیدگی اور خطے کی مجموعی سلامتی کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ آزاد کشمیر کی حالیہ سیاسی ہلچل، خصوصاً وزیراعظم انوارالحق کے خلاف پیش کی جانے والی تحریکِ عدم اعتماد اس ملاقات کا مرکزی نکتہ رہی۔

پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں نئی سیاسی صف بندی کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو حکومت اور کابینہ میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی، تاہم مسلم لیگ (ن) نے تحریک کی حمایت کے باوجود وزارتوں میں شمولیت اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹنگ سے انکار کردیا ہے۔ ن لیگ نے خود کو اپوزیشن میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: پی ٹی آئی کا منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ، کیا تحریک عدم اعتماد رک جائےگی؟

بلاول بھٹو زرداری کی یہ ملاقات اس اہم اجلاس سے قبل ہوئی جو شام 7 بجے ایوانِ صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے امیدوار کا باضابطہ اعلان کرے گی تاکہ مسلم لیگ (ن) کے تحفظات دور کیے جا سکیں اور آئندہ سیاسی حکمتِ عملی طے ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آزاد کشمیر بلاول بھٹو زرداری تحریک عدم اعتماد محسن نقوی ملاقات وفاقی وزیرداخلہ

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
  • سیاسی جماعتیں انتخابات کیلئے تیار نہیں تو الیکشن ملتوی کرا سکتا ہوں، چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان
  • الیکشن کمیشن نے  انٹرا پارٹی الیکشنز نہ کرانے پر 3 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دیئے   
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کیلئے ڈویژنل کمیٹیاں بنا دیں
  • وزیراعظم نے اپنی نشست خالی کرکے بلوچستان کی طالبہ کو بٹھادیا
  • الیکشن کمیشن نے جی بی کی سیاسی جماعتوں سے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کر لیں
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی بلاول بھٹو سے ملاقات، آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر بات چیت