پی ٹی آئی نے سیاسی اور جمہوری پراسییس کا بائیکاٹ کرکے الیکشن سے راہ فرار اختیار کی، رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
لاہور:
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے سیاسی اور جمہوری پراسییس کا بائیکاٹ کرکے الیکشن سے راہ فرار اختیار کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے کاغذات داخل کیے، پڑتال کا پراسیس مکمل کیا پھر وہ ہائیکورٹ چلے گئے اسٹے لینے کے لئے، جب تحریک انصاف کو ہائیکورٹ سے ناکامی ہوئی تو انھوں نے بائیکاٹ کا راستہ اختیار کرلیا۔
انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف کا بائیکاٹ کرنا اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے، تحریک انصاف کو خوف تھا اگر وہ ووٹ کاسٹ کرواتے تو ان کے دس سے بارہ ممبران نے مجھ سے رابطہ کیا تھا، ممبران مجھے ووٹ کاسٹ کرنا چاہتے ہیں لیکن میں نے ان کو منع کیا تھا مجھے ووٹ کاسٹ نہ کریں اپنے امیدوار کو ووٹ دیں۔
رانا ثنا نے کہا کہ کیبنٹ وزیراعظم کی ٹیم ہوتی ہے میں کیبنٹ کا حصہ ہوں، کیبنٹ کا ہر وزیر اپنی ذمہ داری اچھے انداز سے نبھا رہا ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ ایک دوسرے کی جگہ تبدیل کردی جائے، میں پہلے بھی اپنی ذمہ داری دیانت داری سے سرانجام دے رہا ہوں، شہباز شریف جو بھی ذمہ داری دیں گے اسے دیانت داری سے نبھاؤں گا، تمام وزراء اپنی اپنی جگہ پر ٹھیک کام کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔(جاری ہے)
جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔