وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کی جانب سے دوحا پر حملے سے پہلے قطر کو خبردار کر دیا تھا۔

وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی فوج کی اطلاع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوری طور پر خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ہدایت دی کہ وہ قطر کو متوقع حملے سے آگاہ کریں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا امیرِ قطر سے ٹیلیفونک رابطہ، دوحا میں اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت

لیویٹ نے کہا کہ ایک خودمختار ملک قطر، جو امریکا کا قریبی اتحادی ہے اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے ہمارے ساتھ مل کر خطرات مول لے رہا ہے، پر یکطرفہ بمباری نہ تو اسرائیل کے مقاصد کے لیے فائدہ مند ہے اور نہ ہی امریکا کے لیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ اسرائیل کا مقصد حماس کو ختم کرنا ہے جو غزہ کے عوام کی بدحالی سے فائدہ اٹھا رہا ہے لیکن یہ طریقہ خطے کے امن کے لیے نقصان دہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی حملہ امریکا دوحا وائٹ ہاؤس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی حملہ امریکا وائٹ ہاؤس کے لیے

پڑھیں:

امریکا نے بیچ سمندر ایک اور مشتبہ کشتی مہلک حملے سے تباہ کردی، 4 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا نے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والی ایک اور مشتبہ کشتی پر مہلک حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا، جس میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے مشرقی بحرالکاہل میں منشیات کی کشتی ہونے کے شبہ میں ایک اور کشتی پر میزائل داغا ہے، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بدھ کی رات X پر جاری بیان میں کہا کہ ڈپارٹمنٹ آف وار (محکمہ جنگ) نے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ایک اور کشتی پر مہلک کارروائی کی ہے، جس میں چار مرد منشیات فروش دہشت گرد مارے گئے، کشتی ایک نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام تھی۔

انھوں نے حملے کا درست مقام نہیں بتایا، تاہم کہا کہ یہ کارروائی مشرقی بحرالکاہل کے بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی ہے۔ ہیگستھ نے مزید کہا کہ خفیہ معلومات کے مطابق مذکورہ کشتی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھی اور اسمگلنگ کے ایک معروف راستے سے گزر رہی تھی، اور نشہ آور مواد لے جا رہی تھی۔

انھوں نے اس بیان کے ساتھ فضائی حملے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی۔ یاد رہے کہ چند ہی دن قبل امریکا نے اسی علاقے میں 3 کشتیوں پر حملوں میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ گزشتہ روز بدھ کے حملے میں مارے جانے والے افراد کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

دوسری طرف ناقدین نے ان حملوں کو ماورائے عدالت قتل  اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، کیوں کہ عالمی قوانین کے مطابق کسی بھی ملک کو جنگی علاقے سے باہر غیر لڑاکا افراد کے خلاف مہلک فوجی طاقت استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے امریکی براعظموں کے لیے معاون سیکریٹری جنرل میروسلاو ینچا نے اس ماہ سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’’ہم مسلسل اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ سرحد پار منظم جرائم کے خلاف تمام اقدامات بین الاقوامی قانون کے مطابق انجام دیے جائیں۔‘‘

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • امریکا ہیلو وین پربڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کردیں
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان
  • امریکا نے بیچ سمندر ایک اور مشتبہ کشتی مہلک حملے سے تباہ کردی، 4 افراد ہلاک
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کو روند ڈالا؛ آج غزہ پر 10 سے زائد حملے، متعدد فلسطینی شہید