اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)  وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے کی تیاری مکمل کر لی ہے، جس کا باضابطہ اعلان 26 ستمبر کو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے، انڈسٹری اور شاہراہ قراقرم کی توسیع سمیت کئی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم کے مطابق سی پیک کے تحت فرینچن ہوٹل منصوبے میں 85 فیصد سرمایہ کاری چین کرے گا جبکہ 15 فیصد پاکستان کی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ سی پیک 2.

2 کے تحت مختلف معاہدوں اور ایم او یوز پر کام مکمل ہو چکا ہے، جس کی مالیت اربوں ڈالر ہے۔

امریکی کمپنیوں سے سرمایہ کاری کے معاہدے

شہباز شریف نے کہا کہ حال ہی میں امریکا کی کمپنیوں کے ساتھ بھی معاہدے طے پائے ہیں جن کے تحت پاکستان میں جیم اسٹونز، معدنیات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ چترال اور بلوچستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں معدنی وسائل موجود ہیں جنہیں جدید ٹیکنالوجی سے استعمال میں لایا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے کے لیے حکومت مسلسل کام کر رہی ہے۔

توانائی منصوبے اور ماضی کی حکومت کا ذکر

انہوں نے کہا کہ 2015 اور 2016 میں نواز شریف کی حکومت کے دوران ایل این جی کے پانچ پاور پلانٹس لگائے گئے تھے، جن میں چار امریکی کمپنیوں نے لگائے جبکہ ایک سی ایم ایچ کے تعاون سے بنایا گیا۔ ان منصوبوں کی بدولت توانائی بحران پر قابو پایا گیا۔

سیلاب اور موسمیاتی ایمرجنسی

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچائی ہے۔ ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ پنجاب، کے پی اور سندھ میں ہزاروں ایکڑ اراضی اور فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہے اور پاکستان اکیلا اس سے نہیں نمٹ سکتا۔ اس سلسلے میں وفاقی کابینہ نے کلائمٹ ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ اس حوالے سے وفاقی وزراء، سیکریٹریز اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اگلے ہفتے فصلوں اور زرعی نقصانات کا باضابطہ تخمینہ پیش کیا جائے گا تاکہ متاثرہ کسانوں کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

فلسطین کے حوالے سے بیان

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر کی تاریخ میں اس سے بڑی سفاکیت کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے قطر کے امیر سے بھی بات کی ہے اور پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے اظہار یکجہتی کا پیغام پہنچایا ہے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے ساتھ سی پیک

پڑھیں:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی

کراچی:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

 وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے۔

اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔

سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔

محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں۔ ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔

وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔

سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں۔ اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی کا پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور عالمی برادری سے مدد لینے کا مطالبہ
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان
  • توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کی تفصیلات جاری، کس کو کیا ملا؟
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • رواں سال کے پہلے 6 ماہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو کیا تحائف ملی توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری
  • کابینہ ڈویژن نے نیا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا ،تحائف کی مکمل فہرست سب نیوز پر دستیاب