عبیر گلال کیلئے بےحد دباؤ میں تھا، فواد خان کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
پاکستان کے سپر اسٹار فواد خان نے اعتراف کیا ہے کہ بھارتی فلم *عبیر گلال* کے حوالے سے وہ بےحد دباؤ میں مبتلا تھے۔
حالیہ انٹرویو میں فواد خان نے بتایا کہ اس وقت سینما زیادہ تر شدت، سنجیدگی اور پرتشدد موضوعات پر مبنی فلموں سے بھرا ہوا ہے، ایسے میں ایک ہلکی پھلکی رومانوی کہانی کی اشد ضرورت تھی۔ ان کے مطابق *عبیر گلال* کو اسی کمی کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
فواد نے فلم کو ایک “پیلٹ کلینزر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایسی تخلیق ہے جس میں ہر ذائقہ الگ محسوس ہوتا ہے، جیسے سادہ اجزاء سے بنی کوئی منفرد غذا۔ فلم میں ان کے ساتھ بھارتی اداکارہ وانی کپور بھی مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔
اداکار نے تسلیم کیا کہ فلم کی ریلیز کے حوالے سے مشکلات نے انہیں کافی پریشان رکھا اور وہ سخت دباؤ کا شکار رہے۔
واضح رہے کہ *عبیر گلال* پاکستان، متحدہ عرب امارات اور کئی دیگر ممالک میں 12 ستمبر کو ریلیز کی جا رہی ہے، تاہم بھارت میں یہ فلم سینما گھروں میں نہیں لگائی جائے گی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عبیر گلال
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔