مظفر آباد میں پہلے ویمن سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
مظفر آباد میں پہلی بار ویمن سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح کردیا گیا ہے۔
ڈی جی ایس سی او نے پاکستان میں پہلے ویمن سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح کر دیا ہے۔ سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح ڈیجیٹل نظام کی تعمیر کیلئے ایس سی او کے عزم میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
ٹیکنالوجی پارک میں خواتین فری لانسرز، کاروباری افراد اور آئی ٹی پروفیشنلز کیلئے جگہ فراہم کی گئی ہے۔ ٹیکنالوجی پارک خواتین کو ڈیجیٹل اکانومی میں حصہ دار اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
ٹیکنالوجی پارک سے آزاد کشمیر میں خواتین کو سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنانے میں مدد ملے گی جبکہ ٹیکنالوجی پارک میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی، تیز رفتار انٹرنیٹ، اور جدید تربیتی انفراسٹرکچر بھی شامل ہے۔
یہ منصوبہ ایس سی او کے ویژن 2025 کا حصہ ہے۔ ڈی جی ایس سی او نے نوجوان خواتین فری لانسرز سے بات چیت کی اور ان کے کام اور سہولیات کو سراہا، سافٹ وئیر پارک کا قیام ٹیکنالوجی میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کیلئے ہے۔
واضح رہے کہ ایس سی او پہلے ہی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہزاروں افراد کو بااختیار بنا چکا ہے۔ سافٹ وئیر پارکس کے ذریعے خطے کو ایک متحرک ڈیجیٹل مرکز میں تبدیل کیا گیا ہے۔ مزید برآں ٹیکنالوجی پارک کا قیام نوجوانوں اور خواتین کو باصلاحیت بنا کر قومی معیشت میں شامل کرنے کا عکاس ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس سی او
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔