عدالت نے مختلف یو ٹیوب چینلز کی بندش کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا،11 یوٹیوب چینل بحال
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
عدالت نے مختلف یو ٹیوب چینلز کی بندش کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا،11 یوٹیوب چینل بحال WhatsAppFacebookTwitter 0 11 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے مختلف یو ٹیوب چینلز کی بندش کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے 27 یوٹیوب چینلز کی بندش کے معاملے پر 11 یوٹیوبرز کی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کیخلاف 11یوٹیوبر کی اپیلیں منظور کرلیں اور جوڈیشل مجسٹریٹ کا چینل بندش کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے محفوظ فیصلہ سنایا، مطیع اللہ جان، اسد طور، عبدالقادر ودیگر کی درخواستیں منظور کرلی گئیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کیخلاف مجموعی طور پر 11 یوٹیوبرز نے اپیلیں دائر کی تھیں، عدالت نے زیر سماعت 11 اپیلوں کی حد تک فیصلہ سنایا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہر ریٹائر جج کو تین تین پولیس اہلکار دیے جائیں، سپریم کورٹ کا محکمہ داخلہ کو خط ہر ریٹائر جج کو تین تین پولیس اہلکار دیے جائیں، سپریم کورٹ کا محکمہ داخلہ کو خط اسلام آبادکے تعلیمی اداروں میں بچوں کو جسمانی سزا دینے پر مکمل پابندی عائد چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور ایڈوکیٹ ایمان مزاری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 2 کروڑ 14 لاکھ ڈالر کا اضافہ ایڈیشنل آئی جی بلوچستان کا نئے آئی جی کے ماتحت کام کرنے سے انکار، چیف سیکریٹری کو خط لکھ دیا حضرت پیر ہارون الرّشید رح کے سالانہ عرس مبارک کی محفل 5 اکتوبر کو برطانیہ میں منعقد ہو گیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بندش کا فیصلہ کالعدم قرار چینلز کی بندش عدالت نے
پڑھیں:
ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے کے مطابق شہریوں سے ووٹ ڈالنے سے قبل شہریت کا ثبوت طلب نہیں کیا جاسکے گا، امریکی وفاقی جج کا کہنا ہے کہ صدرِ کو وفاقی سطح پر ووٹنگ کے لیے ایسی شرط عائد کرنے کا آئینی اختیار حاصل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے لیے امریکی شہری ہونے کا ثبوت لازمی قرار دیا تھا۔ تاہم عدالت نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا، عدالت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو ووٹنگ کے لیے وفاقی سطح پر ایسی شرط عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ آئندہ صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے سکتا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔