موسیقی کے عالمی مقابلے میں اسرائیل شریک ہوا تو بائیکاٹ کریں گے؛ آئرلینڈ
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
آئرلینڈ نے واضح کیا ہے کہ اگر اسرائیل اگلے سال ہونے والے یورپی ممالک کے موسیقی کے عالمی مقابلے یوروویژن میں شریک ہوا تو وہ اس ایونٹ کا حصہ نہیں بنے گا۔
آئرلینڈ کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق حکومت نے اس بات کا اعلان کابینہ میں کئی گھنٹوں کے تبادلہ خیال کے بعد کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان اور انسانی المیے کے باوجود اسرائیل کے ساتھ مقابلے میں شریک ہونا اخلاق سے گری ہوئی بات ہوگی۔
آئرلینڈ کا یہ فیصلہ اب یورپی نشریاتی یونین (EBU) کے پاس توثیق کے لیے جائے گا جس پر جولائی میں رکن ممالک کی جنرل اسمبلی میں بحث بھی کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ آئرلینڈ نے اب تک یوروویژن سنگ کانٹیسٹ 7 مرتبہ جیتا ہے جو کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہے۔
اس سے قبل اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے بھی کہا تھا کہ جیسے روس کو یوکرین پر حملے کے بعد 2022 سے یوروویژن میں شرکت سے روک دیا گیا ویسے ہی اسرائیل کو بھی باہر رکھا جانا چاہیے تاکہ ’’ثقافتی دوہرے معیار‘‘ سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ یوروویژن سنگ کانٹیسٹ یورپی نشریاتی یونین (EBU) اپنے رکن ممالک کے سرکاری نشریاتی اداروں کے تعاون سے منعقد کرتا ہے جن کی تعداد 35 سے زائد ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم بھی کردینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔
ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کردیں اور اس کے انتہاپسند وزرا پر پابندیاں عائد کریں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔