بچپن میں گھریلو ملازم نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، عینی جعفری
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
ماڈل و اداکارہ عینی جعفری نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بچپن میں گھریلو ملازم کی جانب سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنی تھیں۔
عینی جعفری آج کل ایک پوڈ کاسٹ کی میزبانی کر رہی ہیں، جہاں وہ کئی موضوعات پر کھل کر بات کرتی ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے اسی حوالے سے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے بچپن میں پیش آنے والے ایک دل دہلا دینے والے واقعے کی تفصیلات بیان کیں۔
عینی جعفری نے انکشاف کیا کہ جب وہ صرف 5 سال کی تھیں تو ان کے دادا دادی کے گھر میں کام کرنے والے باورچی نے انہیں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ باورچی نے لالی پاپ دینے کے بہانے انہیں سرونٹ کوارٹر بلایا اور وہ کم عمری کے باعث راضی ہو کر اس کے ساتھ چلی گئیں، وہاں باورچی نے ان کے ساتھ زیادتی کی۔
اداکارہ نے کہا کہ یہ واقعہ آج بھی انہیں ایک ہولناک فلم کی طرح یاد ہے۔
ان کے مطابق اس وقت بھی انہیں یہ سب کچھ غلط محسوس ہورہا تھا لیکن چھوٹی عمر کی وجہ سے وہ اسے روک نہ سکیں۔
عینی جعفری نے مزید کہا کہ اس سب کے بعد بھی وہ ڈری نہیں بلکہ فوراً گھر جا کر اپنی والدہ کو حقیقت بتادی۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کو بیان کرنے کا مقصد ہمدردی حاصل کرنا یا فالوورز بڑھانا نہیں بلکہ یہ احساس دلانا ہے کہ ایسے واقعات کئی بچوں کے ساتھ ہوتے ہیں لیکن وہ خوف کی وجہ سے والدین کو نہیں بتاتے، حالانکہ ڈرنا اس شخص کو چاہیے جو یہ گھناؤنا فعل کرتا ہے۔
عینی جعفری کے مطابق اکثر اوقات یہ عمل کرنے والے قریبی افراد بھی ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کے رویے کو پہچاننا مشکل ہوجاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کو یہ ضرور سکھانا چاہیے کہ کون سا فعل غلط ہے اور اگر وہ کبھی ایسے حالات کا شکار ہوں تو فوراً اشاروں کے ذریعے مدد حاصل کرنے کا طریقہ جان سکیں۔
اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ متاثرہ افراد کو چاہیے کہ وہ خاموش رہنے کے بجائے کھل کر بات کریں اور اگر ضرورت ہو تو تھراپی سے بھی مدد لیں۔
View this post on InstagramA post shared by AINY & HAJRA UNSCRIPTED (@ainyandhajra)
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
ویب ڈیسک:سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے اعلان کردہ کنٹری بیوشن پنشن سکیم ختم کرتے ہوئے نئے ملازمین کے لیے پنشن کا پرانا نظام بحال کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ستمبر 2024کو سندھ کابینہ نے نئے بھرتی ہونے والے صوبائی ملازمین کے لیے سندھ ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری پنشن سکیم (SDCPS) کی منظوری دی تھی جس کے تحت سرکاری ملازمین کو پنشن اور گریجویٹی کی جگہ کنٹری بیوشن پنشن دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
سکیم کے تحت ہر سرکاری ملازم 10فیصد بنیادی کا ہر ماہ جمع کراتے تھےجب کہ حکومت اس ملازم کی بنیادی تنخواہ کا 12فیصد جمع کراتی۔
کابینہ سے منظوری کے بعد یکم نومبر کو اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی کی زیر صدارت ستمبر میں کابینہ نے ایس ڈی سی پی ایس 2024 کے لیے سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973میں نئی شق داخل کرنے کی منظوری دی تھی۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری
مجوزہ ترمیم کے مطابق سندھ سول سرونٹ (ترمیمی) ایکٹ 2024کے آغاز پر یا اس کے بعد سرکاری ملازم کے طور پر تعینات یا ریگولرائز ہونے والے فرد کو پنشن اور گریجویٹی کے علاوہ سرکاری ملازم تصور کیا جائے گا۔
تاہم اب ایک سال بعد 17ستمبر کو سیکرٹری فنانس کی جانب سے جاری آفس میمورینڈیم کے مطابق یکم نومبر 2024 کو اس سلسلے میں جاری آفس میمورینڈیم واپس لے لیا گیا ہے اور اس طرح اب یہ سکیم ختم کر دی گئی ہے۔
گوجرانوالہ میں فوڈ پوائزننگ سے ایک اور بچی جاں بحق، تعداد 4 ہوگئی