نیپال کی پہلی خاتون وزیراعظم کا حلف، نوجوانوں کی بغاوت کے بعد سیاسی نقشہ بدل گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی نے جمعہ کو ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف نوجوانوں کے شدید احتجاج نے وزیراعظم کے پی شرما کو استعفیٰ دینے پر مجبور کردیا تھا۔
73 سالہ کرکی نوجوان مظاہرین کی غیر متوقع حمایت یافتہ رہنما بن کر ابھریں، جنہوں نے سوشل میڈیا اور پھر سڑکوں پر نکل کر سب سے بڑی عوامی تحریک برپا کی۔
مزید پڑھیں: نیپالی وزرا اور اہل خانہ کیسے فوجی ہیلی کاپٹر کی رسی سے لپٹ کر فرار ہوئے، ویڈیو وائرل
کرکی 2016 میں نیپال کی پہلی خاتون چیف جسٹس مقرر ہوئیں اور کرپشن کے خلاف سخت مؤقف کے باعث مشہور رہیں۔
ماہرین کے مطابق وہ بحران کے اس وقت میں دیانت داری اور قانون کی بالادستی کی علامت سمجھی جا رہی ہیں۔
نیپال پولیس کے مطابق حالیہ جھڑپوں میں اب تک 51 افراد ہلاک اور 1700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس سشیلہ کرکی نیپال نیپال پولیس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیف جسٹس سشیلہ کرکی نیپال نیپال پولیس
پڑھیں:
نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان
کٹھمنڈو: نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے عہدہ سنبھالتے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ کرپشن کے خاتمے اور "جنریشن زی" مظاہرین کے مطالبات پر عمل کریں گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، سابق وزیراعظم کے پی شرما اویلی نے کرپشن مخالف مظاہروں اور درجنوں ہلاکتوں کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد 73 سالہ سشیلا کارکی کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا۔
سشیلا کارکی کا کہنا ہے کہ وہ صرف 6 ماہ کے لیے یہ ذمہ داری ادا کریں گی اور ملک میں امن قائم کرنے کے ساتھ ساتھ آئندہ انتخابات کی تیاری پر توجہ دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کرپشن کا خاتمہ، بہتر حکمرانی اور معاشی مساوات چاہتی ہے اور حکومت ان مطالبات کو سنجیدگی سے لے گی۔
یاد رہے کہ حالیہ مظاہروں میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے جبکہ بدامنی کے دوران 12 ہزار سے زائد قیدی جیلوں سے فرار ہو گئے تھے، جو سیکیورٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔