چارلس کرک کا مشتبہ قاتل گرفتار کر لیا گیا: صدر ٹرمپ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ قدامت پسند تجزیہ کار اور اپنے قریبی ساتھی چارلی کرک کے مشتبہ قاتل کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق مشتبہ قاتل کی شناخت 22 سالہ ٹائلر رابنسن کے نام سے ہوئی ہے۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے اس کی تصویر بھی جاری کردی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش جاری ہے اور قتل کے محرکات جلد سامنے لائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ چارلی کرک کو امریکا میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعے میں قتل کیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں شدید ردعمل سامنے آیا۔
صدر ٹرمپ نے اس گرفتاری کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چارلی کرک کی ہلاکت ایک افسوسناک سانحہ ہے اور قاتل کو قانون کے مطابق سزا دلائی جائے گی۔
یہ پڑھیں: ٹرمپ کے ساتھی چارلی کرک کا قتل: ایف بی آئی نے قاتل کی ویڈیو جاری کردی
چارلی کرک کو امریکا میں قدامت پسند حلقوں میں ایک نمایاں اور متحرک تجزیہ کار کے طور پر جانا جاتا تھا اور ان کی ہلاکت نے ملک کے سیاسی و سماجی حلقوں میں گہری تشویش پیدا کردی ہے۔
واضح رہے کہ ایف بی آئی نے قاتل کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چارلی کرک
پڑھیں:
رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں جمعیت کے رہنماؤں نے صوبائی رہنماء مولوی سرور کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماء کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے مولانا سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو ائی کے مجلس عاملہ کا اہم اجلاس جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا حافظ حسین احمد شرودی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت کے صوبائی نائب امیر سابق صوبائی وزیر مولانا محمد سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی شدید الفاظ مذمت اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے جے یو آئی کے مولانا حافظ حسین احمد شرودی، حاجی عبدالصادق نورزئی، مولانا محمد ہاشم خیشکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا سرور موسیٰ خیل اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کو ریاستی اداروں کی جانب سے عوامی حقوق کی آواز کو دبانے کی گھناؤنی سازش قرار دیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ ایک سینئر بیوروکریٹ کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا اندراج اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کرپشن کے خلاف ہماری بے باک جدوجہد نے استحصالی اور عوام دشمن عناصر کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ مولانا سرور موسیٰ خیل نے ہمیشہ غریب، مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے اور اسی پاداش میں انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جے یو آئی کسی بھی سازش، دباؤ یا جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ہماری عوامی حقوق کی تحریک جاری رہے گی۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا اور ان کے بیٹوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ہم ہر محاذ پر اپنے قائدین اور عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی۔